مولانا خان زیب کے قتل کیخلاف کراچی اور باجوڑ میں احتجاجی مظاہرے

image

باجوڑ میں مولانا خان زیب کے قتل کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر اور باجوڑ کے مرکزی ہیڈ کوارٹر خار میں امن پاسون کے تحت احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مظاہرے میں باجوڑی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوں نے مولانا خان زیب کے قاتلوں کی گرفتار کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مظاہرے کا مقصد قبائلی اضلاع میں امن اور فاٹا کے عوام کی آواز کو قومی سطح پر اجاگر کرنا اور حکومت کو امن قائم کرنے کے لیے عملی اقدامات پر مجبور کرنا ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے قبائل ضلع باجوڑ میں جاری بدامنی کے خلاف اتوار کے روز مرکزی ہیڈ کوارٹر خار میں امن پاسون کے عنوان سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

امن پاسون کے موقع پر باجوڑ بھر میں تمام تجارتی مراکز مکمل طور پر بند تھے، امن پاسون میں عوامی نیشنل پارٹی کے ممبر صوبائی اسمبلی نثار باز خان، کامریڈ عبید سلارزئی، سید صدیق اکبر، گل افضل، مولانا خانزیب شہید کے بھائی شیخ جہان زادہ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں، تاجروں، مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

امن پاسون سے خطاب کرتے ہوئے ممبرصوبائی اسمبلی نثار باز نے کہاکہ آج امن پاسون کا انعقاد تمام سیاسی جماعتوں کی مشاور ت سے کیا گیا تھا آج اس شدید گرمی میں ہزاروں لوگوں کا نکلنا شہید امن مولانا خان زیب کی جدوجہد کے ثمرات ہیں۔ انہوں کہا کہ ہمیں مولانا خان زیب اور دیگر شہداء کے قاتل چاہیے یہ کام ریاست کی ذمہ داری ہے، مولانا خان زیب اگر آج ہمارے ساتھ عملی طور پر موجود نہیں ہے تو فکری طور پر وہ آج ہمارے ساتھ ہیں، یہ اتنا بڑا اجتماع اس کا ثبوت ہے جو مولانا خان زیب شہید نے باجوڑ میں نوجوانوں میں تاجروں، سیاسی ورکرز کے درمیان امن کے لیے بویا تھا۔

نثار باز کا کہنا تھا کہ بدامنی صرف باجوڑ کا مسئلہ نہیں ہے یہ پورے صوبے کا مسئلہ ہے،امن پاسون میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر باجوڑ میں امن قائم کریں اگر حکومت نے باجوڑ میں قیام امن کے لیے فوری اقدامات نہیں کیے تو باجوڑ کے عوام صوبے کے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر پشاور اور اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔

امن پاسون میں بڑی تعداد میں بچوں نے بھی شرکت کی جس میں بیشتر بچے معذور تھے۔

احتجاج میں سابق ممبر قومی اسمبلی شہاب الدین نے نے کہا کہ میں نے ایسا احتجاج نہیں دیکھا یہ تمام برکات شہید مولانا خان زیب کی ہیں جنہوں نے خیبر پختونخوا میں قیام امن کے لیے اپنی زندگی وقف کی۔ جہاں پر بھی امن کی بات ہوتی تھی وہاں پر مولانا خانزیب موجود تھے۔

یاد رہے کہ باجوڑ میں جاری بدامنی کے خلاف امن پاسون کا انعقاد پہلے سے کیا تھا امن پاسون کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری برائے علماء ونگ مولانا خان زیب گزشتہ کئی دنوں مہم چلارہے تھے جنہیں 10 جولائی کو باجوڑ میں شہید کردیا گیا تھا۔ مولانا خان زیب کی شہادت سے قبل باجوڑ میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار بھی دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہوئے۔ باجوڑ میں پے درپے دہشت گردی واقعات کے بعد امن امان کے صورتحال انتہائی خراب ہوئی، اسسٹنٹ کمشنر شہادت کے بعد مولانا خانزیب نے باجوڑ میں قیام امن کے لیے 13 جولائی کو امن پاسون کا اعلان کیا تھا مگر انہیں بھی امن پاسون سے پہلے ہی شہید کردیا گیا۔


About the Author:

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts