تریچ میر سمٹ صوبے کی سیاحت کو کتنا فروغ ملے گا؟

image

ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور سابق رکن صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ نے کہا ہے کہ تریچ میر سمٹ اور بیس کیمپ تک ٹریکنگ سے نہ صرف نئے کوہ پیماؤں کو مستقبل میں موقع ملے گا بلکہ خیبر پختونخوا خصوصاً چترال کی معیشت مستحکم ہوگی۔

تریچ میر ٹریکنگ کے لیے 20 افراد پر مشتمل گروپ روانہ ہوگیا جس میں خیبر پختونخوا سمیت اسلام آباد، پنجاب ودیگر علاقوں سے ٹریکرز شریک ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیر اہتمام تریچ میر ٹریکنگ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس عمر ارشد خان، منیجر ایونٹس محمد علی سید، تریچ میر بیک پیکرز کلب کے عہدیداران، ٹریکرز اور صحافی برادری بھی موجود تھی۔

بی بی فوزیہ نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ذاتی دلچسپی اور ہدایات پر تریچ میر سمٹ اور ٹریکنگ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ تریچ میر سمٹ کا پلان خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے پیش کیا اور اسے جامع منصوبہ بندی سے ترتیب دیا گیا جس سے مقامی کمیونٹی اور افراد کو فائدہ ہوگا۔

تین گروپ مختلف مراحل میں تریچ میر ٹریکنگ کریں گے جس میں خواتین ٹریکرز بھی شامل ہیں۔ پہلی بار خیبرپختونخوا میں ہندوکش پہاڑی سلسلے کی بلند ترین چوٹی تریچ میر کو سرکاری سطح پر سمٹ کرنے کے لیے حکومت نے قدم اٹھایا ہے، اس اقدام سے مستقبل میں نہ صرف غیر ملکی کوہ پیما بلکہ پاکستان سے بھی کوہ پیما تریچ میر چوٹی کا رخ کریں گے۔

اس سمٹ اور ٹریکنگ کے لیے 500 سے زائد مرد اور 100 سے زائد خواتین نے اپلائی کیا تھا۔ ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس عمر خان نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کثیر تعداد میں نوجوانوں نے سمٹ کے لیے اپلائی کیا اور یہ نوجوان ٹریکنگ کے دوران شجر کاری مہم میں بھی حصہ لیں گے اور مختلف مقامات پر پودے لگائے جائیں گے۔


About the Author:

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts