جب بھی ہم پاکستانی کسی دوسرے میں مللک میں جانے کا سوچتے ہیں سب سے پہلے ہمیں حلال کھانے کی فکر ہوجاتی ہے۔ خاص طور پر اگر بات چین کی ہو تو دل کچھ گھبرانے لگتا ہے کیوں کہ ہمارا یہ پڑوسی ملک کھانے پینے کے معاملے میں کچھ زیادہ ہی آذاد خیال ہے اور وہاں زیادہ تر وہی غذائیں ملتی ہیں جن کو کھانے سے مسلمان اجتناب کرتے ہیں۔ لیکن آج ہم آپ کو چین کی ایسی فوڈ اسٹریٹ میں لئے جارہے ہیں جہاں صرف حلال فوڈ ملتا ہے۔ تو چلیے دیر کس بات کی۔
جی جناب چین میں تقریباً تمام ہی شہروں میں مسلمانوں کے لئے حلال فوڈ کا انتظام ہے لیکن آج ہم آپ کو شنگھائی کی فوڈ اسٹریٹ میں لے جارہے ہیں۔ چینی زبان میں حلال فوڈ کو Qingzhen Cai (清真菜) کہا جاتا ہے۔ اس فوڈ اسٹریٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ہر قسم کا گوشت، بیف، مٹن، مرغی،مچھلی اور یہاں تک کے دنبے کا گوشت بھی باآسانی مل جاتا ہے۔
حلال کھانوں کا ذائقہ پاکستانی انداز کا ہوتا ہے
ہر تھوڑے فاصلے پر بڑی کڑاہیوں میں لذیذ بریانی پک رہی ہوتی ہے۔ کھانے کا ذائقہ بہت حد تک پاکستانی کھانوں جیسا ہے کیوں کہ یہ چیزیں چینی باورچیوں نے انڈین اور پاکستانیوں سے ہی پکانی سیکھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی شہریوں کو چین میں بالکل اپنے وطن جیسا ذائقہ میسر آجاتا ہے۔
چین میں حلال کھانا مہنگا بالکل نہیں
صرف دیسی کھانے ہی نہیں بلکہ چین کے روایتی کھانے اور خاص طور پر Lanzhou Lamian lanzhou pulled noodles اور مختلف اقسام کے نوڈلز بھی حلال انداز میں پکائے ہوئے ملتے ہیں۔ ہمارے ایک جاننے والے صاحب نے بتایا کہ وہاں حلال فوڈ زیادہ مہنگا نہیں اس لئے پاکستانی وہاں آ کر کھانا کھانا بہت پسند کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ فوڈ اسٹریٹ اپنی کمیونٹی کے لوگوں سے ملاقات کا ذریعہ بھی ہے۔
مسلمان باورچیوں اپنے سر ڈھکے ہوتے ہیں
فوڈ اسٹریٹ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں مسلمان باورچی اور کھانا کھانے آنے والے لوگ اپنا سر ضرور ڈھکتے ہیں یہ ان کا رواج ہے۔ مسلمان چائینیز مرد باورچی سر پر ٹوپی پہنتے ہیں تو خواتین بھی ہجاب کرتی ہیں۔ یہاں تک کہ وہاں پر آنے والے لوگ بھی زیادہ تر سر ڈھکے ہوتے ہیں۔ شنگھائی میں ایسی ایک نہی بلکہ کئی حلال فوڈ اسٹریٹ ہیں جن میں دی فرائڈے مسلم مارکیٹ سب سے زیادہ مشہور ہے۔ اس اسٹریٹ میں قریب ہی مسجد بھی موجود ہے جہاں سے آنے والی اذان اور پاکستانی ذائقے والا کھانا، چین میں رہنے والوں کو وطن کی یاد دلا دیتا ہے۔