پاکستان کے 75 یوم آزادی کے موقع پر حکومت کی جانب سے زندگی کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے ان میں ایک نام لٹل کریم بھی شامل تھا۔
1970، 80ء اور 90ء کی دہائی میں دنیا کے ہر بڑے کوہ پیما کی گلگت بلتستان کے دشوار پہاڑوں پر کوہ پیمائی میں مدد کرنے والے لٹل کریم پر عالمی طور پر تقریباً چار ایسی بین الاقوامی فلمیں بن چکی ہیں جن کو مختلف ایوارڈ مل چکے ہیں۔
اپنے وزن سے زیادہ سامان اٹھانے کیلئے مشہور محمد کریم کو لٹل کریم کے نام سے پہچانا جاتا ہے، بلند وبالا پہاڑوں کے راز جاننے کی وجہ سے کوہ پیما کے لیے ایک بہترین ساتھی ثابت ہوتے تھے۔
یوں تو لٹل کریم بلند و بالا پہاڑوں پر کوہ پیماؤں کے لیے پورٹر کا کام کرتے تھے مگر ان کے کارناموں اور کئی ایک ریکارڈز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ شاید انھیں توڑنا ممکن نہ ہو سکے، کوہ پیماؤں کے مطابق ایک وقت تھا کہ انھیں منتخب نہیں کیا جاتا تھا۔ پھر ایک وقت آیا کہ کوہ پیما اس بات کا انتظار کرتے تھے کہ لٹل کریم انھیں وقت دیں۔
2018 میں لٹل کریم کی صحت خراب ہونے پر اسپین کے ایک ٹی وی ڈائریکٹر سباسٹین آئن الوارو لومبا نے علاج کی غرض سے انہیں اسپین بلایا جہاں فٹ بال کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو سے ان کی خصوصی ملاقات کروائی گئی۔
رونالڈو نے لٹل کریم کو اپنے دستخط کی ہوئی ایک شرٹ پیش کی، اس وقت لٹل کریم انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ کبھی کرسٹیانو رونالڈو کے ہاتھوں سے ملنے والی شرٹ نیلام نہیں کر سکتا کیونکہ یہ میرے لیے بہت قیمتی ہے۔ رونالڈو سے ملنا میری زندگی کی سب سے بڑی خواہش تھی اور ان کے دستخط والی شرٹ عظیم تحفہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لٹل کریم بتاتے ہیں کہ ’کئی مہم جوؤں کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد اسپین کی ایک ٹیم کے پاس پوٹرز کی قلت پیدا ہو گئی تھی جس بنا پر انھوں نے مجبوری کے عالم میں مجھے ساتھ لیا تھا‘ یہ پہلا موقع تھا کہ وہ پورٹر کی خدمات انجام دے رہے تھے جس کے بعد ان کے اسپین کے مہم جو افراد کے ساتھ مضبوط روابط بن گئے۔
اسپین کے مہم جو ان سے اتنا متاثر ہوئے کہ اپنی سرگزشت میں لٹل کریم کا خصوصی ذکر کرنے کے علاوہ ان پر ایک کتاب بھی لکھی گئی اوراسپین کے سینما گھروں میں ان پر پر بنائی گئی فلم کی نمائش بھی ہوئی اور اب حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا ہے۔