مبینہ آڈیو لیکس پر بننے والے جوڈیشل کمیشن نے کارروائی روکتے ہوئے کہا کہ ’ہم مزید آگے نہیں بڑھ سکتے۔‘
سنیچر کو سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے سماعت کی۔اٹارنی جنرل منصور عثمان کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کا حکم امتناعی پڑھ کر سنایا۔جمعے کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی بینچ نے آڈیو لیکس کے جوڈیشل انکوائری کمیشن کو کام سے روکنے کا حکم امتناعی جاری کر دیا تھا۔سماعت کے آغاز پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کمیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم نامے کی کاپی فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن کو سماعت سے قبل نوٹس ہی نہیں تھا تو کام سے کیسے روک دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ کیا آپ کو کل عدالت نے طلب کیا تھا یا ویسے ہی بیٹھے تھے؟اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کیا کہ ’مجھے زبانی بتایا گیا تھا کہ آپ عدالت میں پیش ہوں۔ سماعت کے بعد مجھے نوٹس جاری کیا گیا۔‘