پاکستان یوکرین کو کسی قسم کے ہتھیار فراہم نہیں کر رہا: وزیر خارجہ

image
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان یوکرین کو کسی بھی قسم کے جنگی ہتھیار فراہم نہیں کر رہا۔

جمعرات کو یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’جب سے (یوکرین اور روس) کا تنازع شروع ہوا ہے ہم نے یوکرین کے ساتھ دفاعی سامان کی فراہمی کے کسی معاہدے پر کام نہیں کیا۔‘

بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان تنازع میں ’اصولی مؤقف‘ اپنایا ہوا ہے اور غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے یوکرین کو اسلحہٰ فراہم کرنے کی تردید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب میڈیا میں یہ اطلاعات چل رہی تھیں کہ پاکستان یوکرین کو دفاعی سامان مہیا کر رہا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ نے بھی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ کے بیان کی تصدیق کی ہے۔

Since the war began, we have not concluded any agreement for defense supplies to Ukraine keeping in view our principled, consistent and non-partisan position – FM @BBhuttoZardari at a Joint Press Stakeout with FM of Ukraine @DmytroKuleba pic.twitter.com/bsv6MpCIvT

— PPP (@MediaCellPPP) July 20, 2023

روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے بحیرہ اسود کے زریعے یوکرین سے دیگر ممالک کے لیے گندم کی فراہمی رُک جانے کے حوالے سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’یہ صرف ہمارے مفاد میں نہیں بلکہ ترقی پزیر دنیا کے مفاد میں بھی ہے کہ بلیک سی گرین انیشیٹو بحال کیا جائے۔‘

پاکستانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی فراہمی رُک جانے حوالے سے ’میں خود اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ترکیہ اور روس کے وزرا خارجہ سے پاکستان کے خدشات پر بات چیت کروں گا۔‘

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ وہ انسانی ہمدردی بنیاد پر یوکرین کے لیے پاکستان کی مدد پر شکر گزار ہیں۔

دیمیترو کولیبا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان ہماری علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور باقی یہ پاکستانی حکومت کا فیصلہ ہے کہ کس طرح سے ہمارے ملک کی حمایت جاری رکھتا ہے جو کہ اپنی خود مختاری کے لیے خود سے مضبوط پڑوسی سے لڑ رہا ہے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US