سنگاپور میں منی لانڈرنگ کے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی: 735 ملین ڈالر کے اثاثے ضبط

سنگاپور پولیس نے منی لانڈرنگ کے خلاف اپنی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی کے دواران تقریباً 735 ملین ڈالر کے اثاثے ضبط کیے ہیں۔ ان میں لگژری گھر، گاڑیاں اور گھڑیاں شامل ہیں۔

سنگاپور پولیس نے منی لانڈرنگ کے خلاف اپنی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی کے دواران تقریباً 735 ملین ڈالر کے اثاثے ضبط کیے ہیں۔ ان میں لگژری گھر، گاڑیاں اور گھڑیاں شامل ہیں۔

چھاپوں میں پکڑی جانے والی دیگر اشیا میں سونے کی اینٹیں، ڈیزائنر ہینڈ بیگ، شراب اور تقریباً 17 ملین ڈالر نقد بھی شامل ہیں۔

پولیس نے کارروائی میں دس افراد کو گرفتار کیا جن میں سے تمام کے پاس غیر ملکی پاسپورٹ تھے۔

اس پیمانے کے چھاپے سنگاپور میں کم ہی ہوتے ہیں جہاں جرائم کی شرح باقی دنیا کے مقابلے سب سے کم ہے۔

سنگاپور پولیس فورس نے ایک بیان میں کہا کہ منگل کو ریاست میں بیک وقت چھاپے مارے گئے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ 94 مکانات اور 50 گاڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا۔

31 سے 44 سال کے درمیان دس افراد کو منی لانڈرنگ اور جعلسازی کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد کے پاس چین، کمبوڈیا، ترکی اور وانواتو کے پاسپورٹ تھے۔

پولیس کے مطابق اس گروپ پر ’بیرون ملک منظم جرائم کی سرگرمیوں بشمول سکیم اور آن لائن جوئے سے حاصل ہونے والی رقم کی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔‘

وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے کمرشل افیئر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈیوڈ چیو نے کہا ’ہم مجرموں کا سنگاپور کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنا برداشت نہیں کرتے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ان مجرموں کے لیے ہمارا پیغام سادہ ہے۔ اگر ہم آپ کو ڈھونڈھ لیتے ہیں تو ہم آپ کو گرفتار کر لیں گے۔ اگر ہمیں آپ کے ناجائز منافع کا پتا چلتا ہے تو ہم انھیں ضبط کر لیں گے۔ ہم آپ کے ساتھ اپنے قوانین کے مطابق پوری حد تک نمٹیں گے،‘

پولیس نے کہا کہ مزید 12 افراد تحقیقات میں مدد کر رہے ہیں جبکہ آٹھ دیگر افراد اس وقت مطلوبہ لوگوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

ملک کے مرکزی بینک اور مالیاتی ریگولیٹر مانیٹری اتھارٹی آف سنگاپور نے کہا کہ وہ مالیاتی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں ’جہاں ممکنہ طور پر مشکوک فنڈز کی نشاندہی کی گئی ہے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US