سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ الزامات لگانا آپ کا حق ہے لیکن ثبوت بھی تو دیں، لوگ بے بنیاد الزامات لگا تے رہتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ کل کو کوئی قتل اور چوری کا الزام بھی لگا سکتا ہے، اچھے برے کا بعد میں تعین ہو گا، ہمارے یہاں بچوں کو آئین نہیں پڑھایا جاتا، جو ایک زندہ چیز ہے۔
پرویزخٹک نے پارٹی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا
انکا کا کہنا تھا کہ میری ذات کو ایک طرف چھوڑ دیں، پاکستان میں ادارے ہیں، اُنہیں تباہ نہ کریں، میں بھی ایک ادارے کا سربراہ ہوں جو کمشنر ایسی بات کررہا ہے، میں تو اُن کو جانتا بھی نہیں ہوں ۔
دوسری جانب کمشنر راولپنڈی کے اتنخابات میں دھاندلی سے متعلق الزامات پر چیف جسٹس چیمبر میں ججز کا مشاورتی اجلاس جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیٰ آفریدی، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ بھی چیف جسٹس چیمبر میں موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے،مشاورت کے بعد ازخود نوٹس لینے یا نہ لینے کا فیصلہ ہوگا۔
خلیل الرحمان کا آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
یاد رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگی پراپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ 70، 70 ہزار کی لیڈ کو ہم نے شکست میں تبدیل کیا، راولپنڈی میں ہارے ہوئے امیدواروں کوجتوایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت جو لوگ اس ظلم میں شامل ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے، انتخابی دھاندلی پر خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔