اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے منصوبہ بندی کمیشن کی استعداد کار میں بہتری لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلے کی رو سے نجی شعبے، تحقیق، شعبہ جات کے ماہرین، صنعت کے ساتھ اشتراک عمل کے نتیجے میں اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا، منصوبہ بندی کمیشن میں نجی شعبے، اکیڈیمیا اور صنعت کے شعبوں سے قابل افراد لائے جائیں گے۔ اس بات کا فیصلہ بدھ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیرصدارت منصوبہ بندی کمیشن اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، ممبرز پلاننگ کمیشن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی نے منصوبہ بندی کمیشن اصلاحات پر شرکاء کو ایک جامع بریفنگ دی۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پلاننگ کمیشن میں باصلاحیت افراد کو لانے کے لئے مروجہ طریقہ کار کی پیچیدگیاں ختم کرکے نیا اور بہتر میکنزم تشکیل دیا جائے جبکہ وزرت منصوبہ بندی اور منصوبہ بندی کمیشن میں افسران کی استعداد کار میں بہتری لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری منصوبہ بندی و ممبران پلاننگ کمیشن اس پالیسی بورڈ کے تنظیمی ڈھانچے، دائرہ کار کی تفصیلات طے کر کے جلد از جلد سفارشات پیش کریں۔انہوں نے مزید ہدایت جاری کی کہ صوبوں اور دیگر وزارتوں سےترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون کے جائزہ کے لئے ماہرین کی شراکت کا دائرہ بڑھانے کے لئے میکنزم طے کیا جائے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نےکہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ قومی اداروں میں بہترین دماغوں اور باصلاحیت افراد کو لا کر ملکی اداروں کی استعداد کار میں بہتری لائی جا سکے۔احسن اقبال نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایات جاری کیں کہ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے نجی شعبے، اوورسیز، اکیڈیمیا اور انڈسٹری سے پروفیشنلز اور ماہرین کو سرکاری شعبے میں لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے جبکہ انہوں نے کہا کہ وقت کم ہے اور چیلنجز بے شمار، ہمیں نظام کی پیچیدگیاں بدل کر اپنے ڈھانچے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے،اس حوالے سے سفارشات مرتب کر کے جلد پیش کی جائیں۔ مزید برآں انہوں ہدایت کی کہ پلاننگ کمیشن میں موجود افراد کار، ماہرین اور افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے ٹھوس پیمانے (کے پی آئیز) وضع کر کے پیش کئے جائیں جبکہ تمام ممبران اور کمیشن میں موجود ماہرین کی کارکردگی رپورٹ سہ ماہی بنیادوں پر مرتب کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کو تمام اداروں کے لئے رول ماڈل کا کردار ادا کرنا ہے، اس کے لئے مثالی کارکردگی دکھانا ضروری ہے جبکہ بہترین صلاحیتوں اور تجربہ کے حامل افراد کی ترقیاتی عمل کی منصوبہ بندی میں شراکت ناگزیر ہے۔اجلاس میں سرکاری و نجی شعبے، اکیڈیمیا ، انڈسٹری کی شراکت سے مختلف شعبوں سے ماہرین اور تجربہ کار افراد پر مشتمل اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔