دنیا کے کئی ملکوں میں مہینوں جاری رہنے والی پرتعیش تقریبات کے بعد ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کی آخری تقریب آج سے ممبئی میں شروع ہو گی۔

دنیا کے کئی ملکوں میں مہینوں جاری رہنے والی پرتعیش تقریبات کے بعد ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کی آخری تقریب آج سے ممبئی میں شروع ہو گی۔
ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی، فارما ٹائیکون ویرین مرچنٹ کی بیٹی رادھیکا مرچنٹ کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
آجیہ جوڑا ممبئی کے جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں روایتی ہندو تقریب میں شادی کرے گا۔ سٹی پولیس نے اس مقام کے آس پاس ٹریفک کی پابندیاں بھی عائد کر دی ہیں۔ جمعے سے پیر تک کنونشن سینٹر کے آس پاس کی سڑکیں صرف ’ایونٹ کی گاڑیوں‘ کے لیے کھلی رہیں گی۔
ایئر چارٹر کمپنی ’کلب ون ایئر‘ کے سی ای او راجن مہرا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ فیملی نے شادی کی تقریب میں آنے والے مہمانوں کو کے لیے تین طیارے کرائے پر لیے تھے۔
انھوں نے کہا کہ ’مہمان ہر جگہ سے آ رہے ہیں اور ہر طیارہ ملک بھر میں متعدد دورے کرے گا۔ پابندیوں نے شہر کے رہائشیوں میں غصے کو جنم دیا، جن کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی ٹریفک جام اور مون سون کے بعد بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے نبرد آزما ہیں۔‘
ممبئی شہر میں ہونے والی چار روزہ شادی کی تقریب مارچ کے بعد سے خاندان کی جانب سے منعقد کی جانے والی پرتعیش پارٹیوں کے سلسلے کا آخری حصہ ہے۔
ان تقریبات کے دوران ریحانہ اور جسٹن بیبر جیسے پاپ سٹارز کی پرفارمنس نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی لیکن اس کے نتیجے میں ردعمل بھی سامنے آیا۔
شہر کے رہائشیوں نے ٹریفک جام کی شکایت کی جبکہ دوسروں نے بظاہر کبھی نہ ختم ہونے والی تقریبات میں دولت کی نمائش پر سوالات اٹھائے ہیں۔
کتنا زیادہ بہت زیادہ ہوتا ہے؟
یہ وہ سوال ہے جو ایشیا کے امیر ترین شخص کے سب سے چھوٹے بیٹے کی شادی کی کئی ماہ تک جاری رہنے والی رسومات کے اختتامی مرحلے کے موقع پر بہت سے انڈین پوچھ رہے ہیں۔
تمام ملبوسات، مسحور کرنے والی جیولری، بہت زبردست ڈیکوریشن اور انڈین اداکاروں کی جانب سے کی جانے والی زبردست پرفارمنس نے عوام کی بہت زیادہ توجہ حاصل کی۔
کالم نگار شوبھا دی نے کہا کہ ’یہ شاہی شادی سے کم نہیں۔‘ وہ کہتی ہیں کہ ہمارے ارب پتی لوگ اب انڈیا کے نئے مہاراجے ہیں۔
لیکن اس شادی کے حوالے سے مچے شور نے عوام کی توجہ حاصل کرنے کی بجائے انھیں اس پر غصہ دلایا۔ بہت سے لوگوں نے ایک ایسے ملک، جس میں لاکھوں لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، میں ہونے والی اس شادی میں بڑے پیمانے پر کیے جانے والے دولت کے دکھاؤے پر تنقید کی ہے۔
مصنف اور کمنٹیٹر سنتوش دیسائی نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ ’اسے ایک مذاق کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے جہاں ایک طرف ملک میں موجود حقیقی صورتحال پر آنکھیں بند کی گئی تھیں، وہیں دوسری جانب یہ شاید مضحکہ خیز ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے، پہلے دولت کو چھپایا جاتا تھا لیکن اب ایسا ہو گیا ہے کہ جس قدر ممکن ہو سکے، دکھاوا کیا جاتا ہے۔ پھر بھی اس شادی کو جتنے بڑے پیمانے پر کیا گیا، اس نے اسے ایسا کر دیا کہ جیسے یہ سماج سے الگ تھلگ کوئی چیز ہے۔‘

امبانی کی ذاتی دولت کا اندازہ 115 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ ان کے بیٹے 29 سالہ اننت انڈسٹریز بورڈ آف ڈائریکٹر میں اپنی پوزیشن رکھتے ہیں۔
امبانی سینئیر اور ان کے ساتھی بزنس مین گوتھم اندانی کے بارے میں یہ رپورٹ کیا گیا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے قریب ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ حکام ان دونوں بزنس ہاؤسز کی غیر معمولی حمایت کرتے ہیں۔ یہ وہ الزامات ہیں جنھیں حکومت اور دونوں کاروباری شخصیات مسترد کرتے ہیں۔
اگرچہ امبانی خاندان کی بے شمار دولتکے بارے میں انڈیا میں سب جانتے ہیں لیکن ملک کے باہر بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اب تک شاید ان کی دولت کے بارے میں صحیح طور پر نہیں جان پائے۔
لیکن یہ سب مارچ میں اس وقت بدل گیا جب امبانی نے اپنے بیٹے کی شادی سے پہلے تین دن تک پارٹی کی میزبانی کی۔

یہ تقریبات ریاست گجرات میں موجود ان کے آبائی علاقے جام نگر میں منعقد ہوئیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں امبانی کی آئل ریفائنری بھی ہے، جس کا شمار دنیا کی سب سے بڑی ریفائنریز میں ہوتا ہے۔
ان تقریبات میں میٹا کے مالک مارک زکربرگ اور مائیکرو سافٹ کے بل گیٹس سمیت تقریباً 1200 مہمانوں نے شرکت کی۔
پارٹی کا آغاز اس ڈنر سے ہوا جو گلاس ہاؤس میں تھا جسے بطور خاص اس تقریب کے لیے ہی بنایا گیا تھا۔ اس کا مسحور کر دینے والا ڈھانچہ پام ہاؤس سے مشابہت رکھتا تھا۔
ضیافت کے بعد ریحانہ کی پرفارمنس تھی اور پھر امبانی فیملی کو پاپ سٹار ریحانہ کے ساتھ سٹیجپر ڈانس کرتے اور انجوائے کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس سے پہلے اگر لوگ اس شادی کی جانب متوجہ نہیں تھے تو اب یقیناً ہو گئے تھے۔

یہاں درجنوں شیف 2000 ڈشوں کو مہمانوں کو پیش کر رہے تھے جو لگژری خیموں میں مقیم تھے اور ان کے ساتھ ان کے ذاتی میک اپ آرٹسٹ بھی سروس کے لیے موجود تھے۔
دلہن نے خاص طور پر تیار کیے جانے والےمخصوص لباس پہنے جن میں دو لہنگے بھی شامل تھے۔ ایک پر 22 ہزار کرسٹل لگے ہوئے تھے اور انھیں بنانے میں 5700 گھنٹے لگے۔ دوسراگلابی رنگ کا لباس تھا جو سنہ 2022 کے میٹ گالا میں اداکارہ بلیک لائیولی نے پہنا تھا۔
دولہے نے زیادہ تر ’ڈولچی اینڈ گبانا‘ برانڈ کے کپڑے پہنے اور رچرڈ مل کی گھڑی کلائی پر باندھی ہوئی تھی جس کی قیمت ڈیڑھ ملین ڈالر تھی۔ مارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ کی اس گھڑی کو گھورنے کی ویڈیو انڈیا میں وائرل ہو گئی۔
اخبارات اور ویب سائٹس نے بہترین طور پر ان شاندار تقریبات کو محفوظ کیا جن میں دنیا بھر کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔
نیویارک ٹائمز نے ان تقریبات کے حوالے سے لکھا کہ یہ 100 سال پہلے مہاراجوں کے دور جیسی تھیں۔

اس وقت بھی ردعمل سامنے آیا جب انڈین حکومت نے شہر کے چھوٹے سے ائیرپورٹ کو بین الاقوامی ہوائی اڈے میں تبدیل کیا اور اس کے سٹاف میں اضافہ کیا۔ اس کے علاوہ امبانی خاندان کے لیے فوج اور فضائیہ کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا۔
تین دنوں میں آخری شب کا اختتام آتش بازی اور لائٹ شو سے ہوا اور اس سے یہ ظاہر ہو گیا تھا کہ آگے کیا ہو گا۔
جون میں اس جوڑے نے شادی سے پہلے بیرون ملک بھی تقریبات کا انعقاد کیا، جس میں امبانی خاندان نے بالی ووڈ سٹارز کے ہمراہ ایک لگژری کروز پر اٹلی سے فرانس تک سفر کیا۔
اس تقریب میں 90 کی دہائی کے گروپ ’بیک سٹریٹ بوائز‘ اور گلوکارہ کیٹی پیری نے پرفارم کیا۔ رواں ہفتے شادی کی تقریبات کا ایک اور سلسلہ جسٹن بیبر کی پرفارمنس کے ساتھ خاندان کے آبائی علاقے ممبئی میں شروع ہوا۔
دلہن اور اس کے دوستوں کے ساتھ گاتے ہوئے جسٹن بیبر کی ویڈیو کو 38 ملین بار دیکھا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے
ان تقریبات سے پتا چلتا ہے کہ اس فیملی کی پہنچ سے باہر کچھ بھی نہیں اور یقیناً انڈیا میں امبانی خاندان کی یہ مہنگی شادی کوئی نئی بات نہیں۔ انڈیا وہ مُلک ہے کہ جہاں امریکہ کے بعد شادی کی تقریبات پر سب سے زیادہ خرچ کیا جاتا ہے۔
’شادی سکواڈ‘ کی شریک بانی ٹینا تھروانی کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ایسی شادیوں کا رجحان دیکھنے میں آیا، جہاں شادیاں بڑی تقریبات بن گئی ہیں اور سماجی توقعات، مسابقتی حیثیت کے مظاہرے اور یادگار لمحات تخلیق کرنے کی خواہش کی وجہ سے حد سے تجاوز کر جاتی ہیں۔ لہذا ہم نے حالیہ برسوں میں مہنگی شادیوں کو باقاعدگی سے سرخیوں میں دیکھا۔‘
امبانی خاندان کے دیگر بچوں نے بھی شادی سے پہلے شاندار تقریبات کا اہتمام کیا تھا۔ ہیلری کلنٹن اور جان کیری سنہ 2018 میں ایشا امبانی کی پری ویڈنگ پارٹی میں شریک ہوئے تھے، جس میں بیونسے کی پرفارمنس بھی شامل تھی۔

14 ممالک میں شادیوں کا انتظام کرنے والی ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے مالک اشونی آریہ کا اس شادی کے بارے میں کہنا ہے کہ ’آپ کم از کم دو سال کی تیاریوں، متعدد دوروں، کئی ممالک کی جانب سے اجازت کے ساتھ ساتھ دنیا کی بڑی شخصیات کے لیے سکیورٹی اور نقل و حمل کا انتظام کرنے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔‘

امبانی خاندان نے یہ نہیں بتایا کہ اس شادی پر ان کی کتنی دولت خرچ ہوئی لیکن آریہ کا اندازہ ہے کہ وہ پہلے ہی 11 سے 13 ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔ یہ افواہیں تھیں کہ ریحانہ کو ان کی پرفارمنس کے لیے 7 ملین ڈالر ادا کیے گئے تھے جبکہ جسٹن بیبر کے لیے تجویز کردہ رقم 10 ملین ڈالر ہیں۔
جام نگر میں ایک وسیع و عریض کمپلیکس کے اندر 14 مندروں کی تعمیر پر بھی رقم خرچ کی گئی تاکہ انڈیا کے ثقافتی ورثے کو ظاہر کیا جا سکے اور شادی کے لیے پس منظر فراہم کیا جا سکے۔
تقریبات کے ایک حصے کے طور پر امبانی خاندان نے 50 غریب جوڑوں کے لیے اجتماعی شادی کی میزبانی بھی کی۔
لیکن ہر تقریب کے ساتھ انڈیا میں اس جشن کے بارے میں عوامی تنقید میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن انڈیا کی شادی کی صنعت کے لیے، یہ اب بھی مارکیٹنگ کا ایک دلچسپ موقع ہے۔

فیشن ڈیزائنر آنند بھوشن کا کہنا ہے کہ ڈیزائنرز کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے کہ وہ انڈیا کے ملبوسات اور دستکاری کے زیادہ بہتر پہلوؤں کو پیش کریں۔
تھروانی کا کہنا ہے کہ اس شادی میں ’روایت، جدیدیت اور بے مثال مہمان نوازی کے معیارات کو یکجا کیا گیا۔‘
اسی بارے میں