“کراچی کے اسپتال نہیں موت کا کنواں ہیں“
“ان سڑکوں سے روزانہ لاکھوں لوگ گزرتے ہیں کوئی بھی حادثے کا شکار ہوسکتا ہے لیکن حکومت اندھی ہوگئی ہے“
“چند دن بارش کیا ہوئی کراچی کی سڑکوں کا پول کھل گیا“
یہ کہنا ہے سوشل میڈیا صارفین کا جو حالیہ افسوسناک واقعے پر شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر حنا سے متعلق گزشتہ روز سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہوئی تھیں کہ وہ اسپتال سے شوہر کے ہمراہ ماڈل کالونی جاتے ہوئے گلشن اقبال کے علاقے میں موجود ایک گڑھے میں بائیک اچھلنے سے گرگئیں تھیں اور اُن کے سر پر چوٹیں آئیی تھیں۔ جس کے بعد وہ ٢ روز تک زیر علاج رہیں اور پھر انتقال کرگئیں۔
البتہ نجی یونیورسٹی نے سوشل میڈیا پر پھیلی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر حنا کو برین اسٹروک ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ چکرا کر موٹرسائیکل سے گرگئیں جس سے ان کے سر میں چوٹ آئیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ موٹرسائیکل سے گرنے پر ان کے سر سمیت جسم کے کئی حصوں میں چوٹیں آئی تھیں، ڈاکٹر حنا 2 دن اسپتال میں زیر علاج رہیں اور انتقال کرگئیں۔