ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی ایچی سن اور کیمرج کے فارغ التحصیل ہیں۔ سنہ 1990 میں وکالت کا آغاز کرنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بھی رہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی جسٹس منصور علی شاہ کی لا فرم کے پارٹنر بھی تھے۔ 2010 میں نہیں پشاور ہائی کورٹ کا جج لگایا گیا۔سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے جو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے، انہیں 2018 میں سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا۔