اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو آج تین بجے عدالت لانے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ عمران خان کو لا کر وکلاء سے ملاقات کروائی جائے۔
عدالت نے سپریڈنٹ اڈیالہ جیل سے کہا کہ نہ لانے کی صورت میں وجہ بتائیں گے، جس سیکورٹی تھریٹ کی وجہ سے نہیں لائیں گے اس سے متعلق عدالت کو مطمئن کریں گے۔
پی ٹی آئی کے وکیل ایڈوکیٹ شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ 3 اکتوبر سے وکلا کی عمران خان کے ساتھ جیل میں ملاقات نہیں کرائی گئی۔
سٹیٹ کونسل کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے لاء اینڈ آرڈر صورتحال کی بنیاد پر جیل ملاقاتوں پر پابندی لگائی ہے۔
اس پر جسٹس سردار اعجاز نے استفسار کیا کہ کیا وکلاء کی ملاقاتوں پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ حکومتِ پنجاب نے اگر وکلاء کی ملاقات روکی تو توہینِ عدالت کی ہے۔
جسٹس سردار اعجاز نے سکیورتی وجوہات پر وزارتِ داخلہ سے رپورٹ جمع کرانے کا کہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔