سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی حلف برداری کے بعد یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ تین رکنی کمیٹی کے سربراہ جسٹس یحیٰ آفریدی ہوں گے اور سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر اس میں شامل ہوں گے۔کمیٹی میں 20 ستمبر کے آرڈیننس کے بعد تبدیلی کر دی گئی تھی۔23 ستمبر کو سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے صدارتی آرڈیننس اور اس کے تحت ججز کمیٹی کی تشکیل نو پر سوالات اٹھائے تھے۔حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم کرکے ججز کمیٹی کی ہئیت تبدیل کی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت، اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہپاکستان نے سنیچر کی صبح ایران کے خلاف اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف اسرائیلی فوجی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے علاقائی امن اور استحکام کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور پہلے سے عدم استحکام سے دوچار خطے میں کشیدگی کے خطرناک پھیلاؤ کا باعث ہیں۔ ’ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور خطے میں اسرائیل کی لاپرواہی اور اس کے مجرمانہ رویے کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو بھی علاقائی امن و سلامتی کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حالیہ اقدام پر تشویش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے نہ صرف علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے بلکہ یہ حملے خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔