"پاکستان آ کر مجھے بے حد محبت اور احترام ملا۔ یہ ایک خوبصورت اور پرامن ملک ہے، جہاں کے لوگ دل سے پیار کرتے ہیں۔"
یہ کہنا ہے چین سے تعلق رکھنے والی مومو کا جو اب پاکستان کے محمد تنویر کی دلہن ہیں۔ پنجاب کے کوٹ ادو سے تعلق رکھنے والے نوجوان تنویر محمد نے محبت کی ایک انوکھی داستان رقم کر دی۔ سنگاپور میں چائنیز زبان سیکھنے کے دوران، ان کی ملاقات اپنی استاد مومو سے ہوئی، جن کا تعلق چین کے شہر شنگھائی سے ہے۔ مومو نے نہ صرف تنویر کی زبان سیکھنے میں مدد کی بلکہ دل کے رشتے میں بھی جُڑ گئیں۔
تنویر محمد کا کہنا ہے، "میں نے مومو کو اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرایا، جس کے بعد انہوں نے دین اسلام قبول کیا۔" اسلام قبول کرنے کے بعد، مومو اور تنویر نے باقاعدہ نکاح کیا، اور اب مومو اپنی نئی زندگی کا آغاز پاکستان کے دلکش ماحول میں کر رہی ہیں۔
پاکستان پہنچنے کے بعد مومو نے یہاں کے لوگوں اور ثقافت کی دل کھول کر تعریف کی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں انہیں بے مثال محبت اور مہمان نوازی ملی۔ وہ پاکستان کو ایک خوبصورت اور پرامن ملک قرار دیتی ہیں، جہاں کی ثقافت اور رسم و رواج نے انہیں بہت متاثر کیا۔
نکاح کے بعد، تنویر محمد نے اپنے دوستوں اور خاندان کے لیے کوٹ ادو کے ایک شادی ہال میں شاندار ولیمہ کی تقریب منعقد کی، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ کہانی نہ صرف ثقافتوں کے ملاپ کا بہترین نمونہ ہے بلکہ یہ اس بات کی عکاسی بھی کرتی ہے کہ محبت اور احترام کے ذریعے کس طرح مختلف مذاہب اور ثقافتوں کو قریب لایا جا سکتا ہے۔ تنویر اور مومو کی یہ انوکھی محبت کا سفر ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو دل کی سچائی پر یقین رکھتے ہیں۔