چینی کی قیمت میں اضافہ کیوں ہوجاتا ہے ؟ محرکات سامنے آگئے

image

ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

چینی کی قیمت میں فی کلو 20 روپے تک اضافے کے بعد شہریوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نومبر اور دسمبر میں شوگر ملز مالکان کے پاس ٹنوں کے حساب سے چینی دستیاب تھی جو حکومت کی اجازت سے ایکسپورٹ کی گئی اور جب یہاں پر اپنی ضرورت آتی ہے تو شوگر ملز مالکان ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے حکومت کو بلیک میل کرکے دوبارہ مہنگی قیمتوں پر امپورٹ کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں لوٹ رہے ہیں۔ اس وقت خیبر پختونخوا میں چینی کی قیمت 20 روپے اضافے کے ساتھ فی کلو 2 سو روپے تک پہنچ گئی۔

چینی ڈیلر عمران کے مطابق مارکیٹ میں چینی کی کوئی کمی نہیں ہے، اس وقت مارکیٹ میں وافر مقدار میں چینی دستیاب ہے جبکہ قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوا جس کے لیے حکومتی سطح پر قیمتوں کے روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

شہریوں کے مطابق حکومت نے چینی کی قیمت فی کلو 165 روپے مقرر کی ہے جبکہ اس وقت پرچون 2 سو روپے فی کلو کے حساب لوگوں کو فروخت کی جارہی ہے، ایک طرف حکومت ملز مالکان کے سامنے بے بس ہے تو دوسری جانب صوبے میں تمام انتظامی افسران ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے سے کتراتے ہیں۔

وحید خان شوگر ڈیلر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے مطابق چینی کی قیمت میں اضافے کا تعلق حکومتی پالیسیوں سے ہے۔ جو پالیسی حکومت نے اپنائی ہے جس میں پانچ لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی جو نہیں دینی چاہیے، گزشتہ سال حکومت کو بلیک میل کیا جارہا تھا مگر حکومت نے اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے ملک میں اسٹاک پورا تھا۔ اب اس سال حکومت نے چینی کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے دی۔

انہوں نے کہا کہ چینی سیکٹر میں ایک مافیا ہے جسے حکومت کو کنٹرول کرنا ہوگا، ہمارا اسٹاک اس سال بھی پورا ہے اگر حکومت نے ان مافیا کو کنٹرول کیا تو چینی کا کوئی بحران نہیں ہوگا، حکو مت کو چاہیے کہ وہ ڈیلر کو ملز سے ڈائریکٹ چینی خریدنے کے اقدامات کرے درمیان میں موجود بروکر کو ہٹانا ہوگا کیونکہ چینی کاروبار میں بروکر بھی بڑا مافیا ہے جو ذخیراندوزی میں ملوث ہوتا ہے۔ جب تک حکومت بروکر اور ڈیلرز کو کنٹرول نہیں کرتی چینی بحران ہر سال آئے گا۔

وحید کے مطابق اس وقت بھی حکومت کے پاس پانچ لاکھ ٹن چینی اسٹاک موجود ہے، چینی کے اسٹاک کی کوئی کمی نہیں ہے صرف ان مافیا نے یہ بحران پیدا کیاہے۔

شہری ارشاد علی کے مطابق ملک میں سب بڑا مسئلہ ذخیرہ اندوزی ہے جب بھی ملک میں کوئی ایسا ایشو آتا ہے تو ذخیر اندوز تمام مال اسٹاک کردیتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ چینی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے گنے کے کاشت کاروں کو سہولیات فراہم کریں تاکہ پیدوار میں اضافہ ہو۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts