9 مئی کو شیر پاؤ پل تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس کا ٹرائل آخری مراحل میں داخل ہوگیا، آج وکلاء کی حتمی بحث کے بعد مقدمہ کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کر رہے ہیں، عدالت نے پراسیکیوٹر، ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل برہان معظم ملک اور شاہ محمود قریشی کے وکیل رانا مدثر کو حتمی دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
سرکار کی جانب سے ڈپٹی پراسکیوٹر عبدالجبار ڈوگر نے حتمی دلائل دیے، 9 مئی کی سازش 7 مئی کو زمان پارک میں ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کی صورت میں کیا کرنا ہے یہ طے تھا، 9 مئی کو پلان کے مطابق رہنماؤں نے کارکنان کو اکسایا، سازش کے گواہان نے عدالت میں شہادت ریکارڈ کرائی ہے، زمان پارک میں پارٹی رہنماؤں کی میٹنگ میں سازش کے گواہان موجود ہیں۔
ڈپٹی پراسکیوٹر نے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ کے 61 گواہان نے شہادت ریکارڈ کرائی لہٰذا دستاویزات، شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں ملزمان کو سزا سنائی جائے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد اور شاہ محمود قریشی کے وکیل برہان معظم ملک ایڈووکیٹ مقدمہ میں حتمی بحث کر رہے ہیں۔ سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ کے وکیل حسن یوسف شاہ کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جبکہ دیگر ملزمان کے وکلاء کے حتمی دلائل بھی مکمل ہوچکے ہیں۔
عدالت نے برضمانت ملزمان کو فیصلے تک جیل میں رہنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ مقدمہ میں ڈاکٹر یاسمین راشد ،شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ سمیت 14 ملزم شامل ہیں۔
تھانہ سرور روڑ پولیس نے شیر پاؤ پل پر ریاست مخالف تقاریر، جلائو گھیرائو الزامات کے تحت مقدمہ کا چالان جمع کروا رکھا ہے جس میں تمام 61 گواہوں کی شہادتیں مکمل ہوچکی ہیں۔