تونسہ شریف کی نواحی بستی "بولانی" میں چوڑیاں بیچنے والی ایک 22 سالہ خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ متاثرہ خاتون کی جانب سے تھانہ ریترہ میں چار ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 212/25 درج کرایا گیا ہے، جس میں سنگین نوعیت کی دفعات 375 اور 365 شامل کی گئی ہیں۔
لڑکی نے اپنی تحریری شکایت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ روزانہ کی طرح چوڑیاں بیچنے کے لیے موضع بولانی سے نکلی اور بستی کے شمال میں واقع سنسان مقام کی طرف سے گزر رہی تھی، جہاں اچانک دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار افراد نے اس کا تعاقب کیا۔ خاتون کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر "محبت ولد مولاداد" اور "شان ولد محمد" سوار تھے جبکہ دوسرے پر "محمد اسماعیل ولد عبدالرشید" اور ایک نامعلوم شخص موجود تھا۔ محبت اور شان نے اسلحے کی نوک پر اسے زبردستی موٹر سائیکل پر بٹھایا اور ویران جنگل نما مقام پر لے گئے۔
متاثرہ لڑکی کے بیان کے مطابق وہاں اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس نے واقعہ کے گواہ "سیف اللہ ولد گل نواز" پر بھی زیادتی کا الزام لگایا۔
واقعے کے بعد متاثرہ خاتون نے واپسی پر اپنے بھائی جمعہ خان کو سارا ماجرا سنایا اور فوری طور پر تھانہ ریترہ پہنچ کر قانونی کارروائی کی درخواست دی۔ پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کیا اور ابتدائی تفتیش کا آغاز کر دیا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق متاثرہ کا میڈیکل معائنہ بھی کرایا گیا ہے اور جائے وقوعہ کا نقشہ تیار کر کے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرد، خاتون کو اٹھائے ہوئے ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ متاثرہ لڑکی کا بھائی ہے جو بہن کو اسپتال لے کر جارہا ہے۔
اہل علاقہ کا ردعمل:
واقعے پر اہلِ علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مقامی افراد نے میڈیا سے گفتگو میں مطالبہ کیا ہے کہ اگر متاثرہ لڑکی کا بیان سچ پر مبنی ہے تو ملزمان کو کڑی سزا دی جائے، تاہم اگر یہ کیس جھوٹ یا بلیک میلنگ کا حصہ ثابت ہو تو ایسے دھندوں کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔
پولیس کا مؤقف:
پولیس حکام کے مطابق مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے اور تمام شواہد کی روشنی میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔ متاثرہ لڑکی کو مکمل تحفظ دیا گیا ہے اور کیس کو تیزی سے منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ ایک حساس نوعیت کا معاملہ ہے اور پولیس کی حتمی تفتیش مکمل ہونے سے قبل کسی بھی رائے یا نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔ سچ یا جھوٹ، دونوں کی جانچ صرف شفاف تحقیقات ہی سے ممکن ہے۔