لیاری کی مخدوش عمارتیں خطرہ بن گئیں ، خالی کرانے پر بھی 'قیمت' طے ہونے لگی

image

کراچی کے علاقے لیاری میں رواں ماہ کے دوران مخدوش عمارتوں کے گرنے کے کئی واقعات میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جس کے بعد حکومت کو مخدوش عمارتوں کا خیال آگیا لیکن اب ایس بی سی اے کے اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر رشوت ستانی کے معاملات بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

لیاری کے رہائشی عبدالرؤف نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اہلکاروں نے ان سے سات منزلہ عمارت کی محض اوپری تین منزلیں گرانے اور باقی چار منزلیں بچانے کے عوض 7 لاکھ 40 ہزار روپے رشوت طلب کی جو انہوں نے 40 ہزار فی فلیٹ کے حساب سے ادا کیے۔

عبدالرؤف کے مطابق اہلکاروں نے بعدازاں عمارت کی بالائی منزلیں گرا دیں تاہم ساتویں منزل پر رہائش پذیر ایک شخص اپنے گھر کو گرتا دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا جبکہ ایک اور رہائشی جس کی بیٹی کینسر کی مریضہ ہے بے گھر ہو کر دربدر ہوگیا۔

خطرناک صورتحال یہ ہے کہ مذکورہ عمارت کی باقی ماندہ چار منزلہ ڈھانچہ اب ایک طرف جھک چکا ہے اور کسی بھی وقت زمین بوس ہو سکتا ہے اگر ایسا ہوا تو آس پاس جاری کاروباری سرگرمیاں بڑی تباہی کا سبب بن سکتی ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے اہلکار نہ صرف کرپشن میں ملوث ہیں بلکہ بلند عمارتوں کی غیر قانونی تعمیر میں بھی ان کا کردار ہے۔ ان کے بقول ٹھیکے داروں سے زیادہ خود ایس بی سی اے کا عملہ ذمے دار ہے جو تعمیر مکمل ہونے کے بعد صرف پیسے وصول کرنے آتا ہے۔

مکینوں کو یہ شکایت بھی ہے کہ جولائی کے اوائل میں گرنے والی عمارت کے خالی کرانے کا کوئی باضابطہ نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا اور بعد میں عمارت کے مالک کی گرفتاری بے بنیاد ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندے، جو حکمران جماعت سے تعلق رکھتے ہیں لیاری کے مسائل پر خاموش رہتے ہیں اور صرف حادثے کے بعد فوٹو سیشن کے لیے نمودار ہوتے ہیں۔

جب اس حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ کیا گیا تو ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اب تک 21 سے زائد افسران کے خلاف ایکشن لیا جا چکا ہے جن پر مخدوش عمارتوں کو خالی نہ کرانے اور کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات تھے جبکہ مزید افسران کے خلاف بھی کارروائی زیرِ غور ہے۔

ایس بی سی اے کے مطابق خطرناک عمارتوں کو گرانے کا سلسلہ اگلے ہفتے سے باقاعدہ شروع کیا جائے گا تاکہ مزید انسانی جانوں کے نقصان سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ حالیہ سروے کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں سب سے زیادہ مخدوش عمارتوں کی نشاندہی ہوئی ہے جہاں گزشتہ سال بھی ایک عمارت گرنے سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور رواں سال بھی متعدد ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow