امریکا میں ایک افسوسناک فضائی حادثے میں ویتنامی نژاد خاتون پائلٹ این تھو نیوین جان کی بازی ہار گئیں۔ وہ اکیلی دنیا کا چکر لگانے والی پہلی ویتنامی خاتون پائلٹ بننے کے مشن پر تھیں۔ ان کا یہ خواب انڈیانا میں پرواز کے دوران حادثے کا شکار ہو گیا۔ حادثے سے پہلے، انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک آخری ویڈیو شیئر کی، جو اب ساری دنیا میں وائرل ہو چکی ہے۔
اپنی موت سے محض چند گھنٹے قبل، این نے فیس بک پر جو ویڈیو پوسٹ کی، اس میں وہ پرجوش انداز میں کہتی ہیں: "میں آج انڈیانا سے پنسلوانیا کے لیے روانہ ہو رہی ہوں۔ یہ لمحہ میرے لیے بہت خاص ہے کیونکہ میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے جا رہی ہوں۔ براہِ کرم میری اس اڑان میں میرا ساتھ دیں۔ یہ صرف ایک پرواز نہیں بلکہ ایک مشن ہے, اگلی نسل کی ایشیائی خواتین پائلٹس اور انجینئرز کے لیے! آئیے ہم سب آگے بڑھتے رہیں۔"
حادثہ انڈیانا کے شہر گرین ووڈ میں پیش آیا، جہاں چھوٹا طیارہ ٹیک آف کے فوراً بعد بے قابو ہو کر ایک پیٹرول پمپ کے پیچھے زمین سے ٹکرا گیا۔ اس وقت طیارے میں صرف این موجود تھیں، جو موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ یہ واقعہ نہ صرف ویتنامی کمیونٹی بلکہ ہوا بازی کی دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان بن گیا۔
این تھو نیوین کا سفر 27 جولائی کو وسکونسن کے شہر اوشکوش سے شروع ہوا تھا، جس کے اگلے مرحلے میں انہوں نے پنسلوانیا جانا تھا۔ مگر ان کا یہ حوصلہ مند مشن اپنی منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔ وہ نہ صرف ایک باصلاحیت پائلٹ تھیں بلکہ ایک متاثر کن علمی پس منظر بھی رکھتی تھیں۔ پرڈیو یونیورسٹی سے ریاضی میں بیچلر، ایروناٹکس و ایسٹروناٹکس میں ماسٹرز، اور جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ وہ ڈریگن فلائٹ ٹریننگ اکیڈمی کی چیف انسٹرکٹر تھیں جہاں وہ نئی نسل کے پائلٹس کی تربیت میں مصروف تھیں۔
2018 میں انہوں نے "ایشیائی خواتین برائے ایرواسپیس و ایوی ایشن" کے نام سے ایک غیر منافع بخش ادارہ قائم کیا جس کا مقصد ایشیائی پس منظر رکھنے والی خواتین کو سائنس، ٹیکنالوجی اور ہوا بازی جیسے شعبوں میں حوصلہ دینا تھا۔ این تھو نیوین کا ادھورا خواب اب ایک روشن مثال بن چکا ہے، جو یہ بتاتا ہے کہ ایک خواب دیکھنے والی خاتون کس طرح ایک قوم کی بیٹی بن جاتی ہے، چاہے وہ اپنی منزل تک نہ پہنچ سکے، لیکن اس کا حوصلہ دوسروں کو اڑنے کا جذبہ دے جاتا ہے۔