وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی میں اعلان کیا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کی بندش سے متاثر ہونے والے مستقل اور کنٹریکٹ ملازمین کے لیے 20 ارب روپے کا پیکیج لایا جا رہا ہے۔
مستقل ملازمین کو پیکیج لینے یا کسی دوسرے ادارے میں ایڈجسٹ ہونے کا اختیار دیا جائے گا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اس معاملے پر اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی۔
ایوان میں پیپلز پارٹی کی رکن آصفہ بھٹو زرداری نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پہلے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اسٹورز بند نہیں ہوں گے لیکن اب فیصلہ کچھ اور کیا گیا ہے۔ اس پر رانا تنویر حسین نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وزارت چھوڑنے کے بعد کابینہ کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا۔ پہلے مرحلے میں خسارے میں چلنے والے اسٹورز بند کیے گئے اور ڈیلی ویجز ملازمین فارغ کر دیے گئے۔
رانا تنویر حسین نے بتایا کہ رمضان پیکیج کے 20 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے دینے کے بجائے وزیر اعظم کی ہدایت پر مستحقین کو براہِ راست نقد فراہم کیے گئے تاکہ وہ اپنی ضرورت کے مطابق اشیا خرید سکیں۔ آصفہ بھٹو اور دیگر ارکان نے مطالبہ کیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کے بجائے مزید مستحکم بنایا جائے۔