آل پاکستان نانبائی ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ کے مبینہ انتقامی اقدامات اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف 28 اکتوبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
ایسوسی ایشن کے مطابق انتظامیہ نے گزشتہ چند روز کے دوران 25 سے زائد نانبائیوں کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر لیا ہے جبکہ متعدد کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جا چکے ہیں۔ نانبائیوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ طاقت کے زور پر روٹی کی قیمت نہیں بڑھنے دے رہی حالانکہ 80 کلو آٹے کی بوری 10 ہزار 500 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
ترجمان نانبائی ایسوسی ایشن نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں آٹا، میدہ اور فائن آٹے کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں، مگر حکومت کی جانب سے نانبائیوں کو کسی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی۔ان کا کہنا تھا کہ جب آٹا مہنگا ہوگا تو روٹی سستی کیسے رکھی جا سکتی ہے؟
ایسوسی ایشن کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تندور سیل کرنے کی کارروائیاں جاری ہیں جس سے درجنوں مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اگر آٹے کی قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو روٹی کے نرخ بڑھانا ناگزیر ہوگا۔
نانبائی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ 28 اکتوبر کو راولپنڈی بھر میں تمام تندور بند رکھے جائیں گے اور ضلعی انتظامیہ کے رویے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔