افغان طلبا نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے مزید 5 سال کا وقت دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہزاروں ایسے طلبا ہیں جن کی ڈگریاں ابھی نامکمل ہیں اور اتنے کم وقت میں سب کچھ ادھورا چھوڑنا ان کے لیے ممکن نہیں۔
یہ مطالبہ طالب علم اسد اللہ صافی، آغا جان ہمراز، نقیب اللہ ایوبی اور خاتون طالب علم مسکا صافی سمیت دیگر طلبا نے پشاور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 45 سال سے پاکستان میں مقیم ہیں، تاہم حکومت نے یکم ستمبر 2025 سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مہاجرین میں ہزاروں طالب علم بھی شامل ہیں جو ملک کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔
طلبا کا کہنا تھا کہ اگر ان کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر انہیں واپس بھیجا گیا تو یہ سراسر ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے مزید 5 سال کا وقت دیا جائے۔
طلبا نے کہا کہ وہ خیبر پختونخوا حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیشہ ان کے ساتھ تعاون کیا اور کبھی بھی انہیں تنگ نہیں کیا۔ اس کے برعکس پنجاب حکومت نے ان کے لیے بے شمار مسائل پیدا کیے اور کئی طلبا کو زبردستی ہاسٹلوں سے نکال دیا گیا۔ اس لیے پنجاب حکومت سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ افغان طلبا کے ساتھ نرمی کا رویہ اپنائے۔
نیوز کانفرنس میں افغان طلبا نے عالمی اداروں بالخصوص یو این ایچ سی آر سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے پر حکومت پاکستان سے بات کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان افغان طلبا کے ویزوں میں بھی آسانیاں پیدا کرے تاکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔