کراچی میں بڑھتی ہوئی وارداتوں نے اس بار پولیس کے اعلیٰ افسران کو بھی نشانہ بنا لیا۔ ڈیفنس کے پوش علاقے خیابانِ مجاہد میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) توحید رحمان میمن کے گھر پر ڈکیتی کی بڑی واردات پیش آئی، جس میں مسلح گروہ نے اہلِ خانہ کو قابو میں لے کر قیمتی سامان، نقدی اور زیورات ساتھ لے اڑے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی صورتحال پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق رات گئے پانچ سے زائد افراد عقبی حصے سے گرِل کاٹ کر بنگلے میں داخل ہوئے۔ وہ سفید گاڑی میں پہنچے اور اندر گھستے ہی گھر کے افراد کو رسیوں سے باندھ دیا۔ اس دوران چوکیدار بنگلے کے دوسرے حصے میں موجود تھا، جبکہ ایس ایس پی کا گن مین اپنی سرکاری رائفل کے ساتھ سو رہا تھا۔ ملزمان نوے لاکھ روپے کے قریب غیر ملکی کرنسی، دس لاکھ روپے پاکستانی نقدی اور ایک کروڑ سے زائد مالیت کے سونے کے زیورات سمیٹ کر فرار ہوگئے۔ ڈاکو جاتے ہوئے موبائل فونز اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لے گئے تاکہ سراغ نہ مل سکے۔
واردات کا مقدمہ تھانہ درخشاں میں ایس ایس پی کے بنگلے پر تعینات کانسٹیبل کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ توحید رحمان میمن ماضی میں کورنگی سمیت اہم اضلاع میں ایس ایس پی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور اس وقت سندھ حکومت کی ترجمان عقربہ فاطمہ کے شوہر ہیں۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک بڑے پولیس افسر کے گھر پر ہونے کی وجہ سے توجہ کا مرکز بنا ہے بلکہ اس نے شہر کے محفوظ سمجھے جانے والے علاقوں کی حفاظت پر بھی نئے خدشات کو جنم دیا ہے۔