گور کو ایسے وقت میں انڈیا کا سفیر بنایا جا رہا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر حالات کشیدہ ہیں اور جس کی وجہ سے انڈیا اور چین قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔
سرگئی گور کی عمر 39 سال ہے اور وہ انڈیا میں سب سے کم عمر امریکی سفیر ہوں گےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرگیو گور کو انڈیا میں امریکی سفیر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم امریکی سینیٹ سے ان کی تقرری کی منظوری ابھی باقی ہے۔
جمعے کو امریکی صدر نے کہا کہ وہ سرگیو گور کو انڈیا میں امریکہ کا نیا سفیر اور جنوبی و وسطی ایشیا کے لیے خصوصی ایلچی نامزد کر رہے ہیں۔
گور کو ایسے وقت میں انڈیا کا سفیر بنایا جا رہا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان ٹیرف کے معاملے کی وجہ سے حالات کشیدہ ہیں اور جس کی وجہ سے انڈیا اور چین قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔
گور اس وقت ٹرمپ انتظامیہ میں ’صدرارتی عملے میں تقرریوں کے سربراہ‘ ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں سرگیو گور کو انڈیا میں امریکہ کا اگلا سفیر اور جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کر رہا ہوں۔‘
’صدارتی عملے کے ڈائریکٹر کے طور پر سرگیو اور ان کی ٹیم نے ریکارڈ وقت میں ہماری وفاقی حکومت کے ہر محکمے میں تقریباً چار ہزار ’امریکہ فرسٹ‘ سپورٹرز کو تعینات کیا۔ سرگیو سینیٹ کی جانب سے منظوری تک اپنے موجودہ کردار میں وائٹ ہاؤس میں ہی رہیں گے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ’سرگیو ایک اچھے دوست ہیں جو کئی برسوں سے میرے ساتھ ہیں۔ انھوں نے میری تاریخی صدارتی مہموں پر کام کیا، میری سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابیں شائع کیں۔‘
’دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے خطے (جنوبی اور وسطی ایشیا) میں مجھے کسی ایسے شخص کی ضرورت ہے جس پر میں مکمل اعتماد کر سکوں اور جو میرے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مدد کرے تاکہ ہم امریکہ کو دوبارہ عظیم بنا سکیں۔ سرگیو ایک شاندار سفیر ہوں گے۔ مبارک سرگیو۔‘
سرگیو گور نے ٹرمپ کے اس اعلان پر لکھا کہ ’میں اس اعتماد کے لیے شکر گزار ہوں جو صدر ٹرمپ نے مجھے انڈیا میں امریکہ کا اگلا سفیر اور جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے لیے خصوصی ایلچی کے طور پر نامزد کرنے پر دیا۔ امریکہ کی نمائندگی میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہو گا۔‘
امریکہ میں کچھ لوگ سرگیو گور کو ٹرمپ کا 'دائیاں ہاتھ' بھی کہتے ہیںٹرمپ کا ’دائیاں ہاتھ‘ لیکن ایلون مسک کے لیے ’سانپ‘
سرگیو گور کا کام کرنے کا انداز بھی متنازعہ رہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک کے ساتھ ٹرمپ کے تنازع میں ان کا بھی کردار تھا۔
ایلون مسک گور کو ’سانپ‘ بھی کہہ چکے ہیں۔ ناقدین گور کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق گور نے ٹرمپ کو یہ بھی بتایا تھا کہ مسک کے قریبی دوست اور بزنس مین جیرڈ آئزک مین نے ڈیموکریٹس کو رقم دی تھی۔
مسک کی سفارش پر ٹرمپ نے جیرڈ آئزک کو سنہ 2024 کے آخر میں ناسا کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس اطلاع کے بعد ٹرمپ نے سینیٹ سے جیرڈ آئزک کی نامزدگی واپس لے لی۔
اگرچہ جیرڈ آئزک مین نے خود ٹرمپ کو 2024 کی میٹنگ میں اس رقم کے بارے میں آگاہ کیا تھا لیکن ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انھیں اس کے بارے میں پہلی بار معلوم ہوا۔
امریکہ میں کچھ لوگ سرگیو گور کو ٹرمپ کا ’دائیاں ہاتھ‘ بھی کہتے ہیں۔
ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ گور ٹرمپ انتظامیہ میں ہزاروں تقرریوں کی جانچ کرانے کے باوجود اپنے سکیورٹی کلیئرنس کاغذات جمع کروانے میں تاخیر کرتے رہے۔
گور کی تقرری انڈیا کے لیے اہم کیوں؟
سرگئی گور کو ایسے وقت میں انڈیا کا سفیر بنایا جا رہا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان ٹیرف کے معاملے کی وجہ سے حالات کشیدہ ہیںسرگیو گور کی انڈیا میں تقرری ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب انڈیا اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ منسوخ ہو چکا ہے۔
انڈیا کو 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، جس کا اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا تاہم اس کا اطلاق 27 اگست سے ہو گا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ سینیٹ کتنی جلدی گور کی تقرری کی منظوری دیتی ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انڈیا چاہے گا کہ امریکی سفیر کو جلد از جلد یہاں تعینات کیا جائے۔ جنوری میں ایرک گارسیٹی کے انڈیا چھوڑنے کے بعد سے یہ عہدہ خالی ہے۔
نئے امریکی سفیر کا کام کافی چیلنجنگ ہو گا کیونکہ روس سے تیل خریدنے پر امریکی انتظامیہ کی طرف سے انڈیا کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ گور کو انڈیا میں سفیر نامزد کرنے کے صدر کے فیصلے پر بہت خوش ہیں اور ’وہ امریکہ کے بہترین نمائندے ہوں گے۔‘
دریں اثنا جنوبی ایشیائی امور کے تجزیہ کار مائیکل کگلمین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’اگر گور کی انڈیا میں سفیر کے طور پر تقرری کی منظوری دی جاتی ہے اور وہ خصوصی ایلچی کا کردار بھی ادا کرتے ہیں، تو یہ سمجھا جائے گا کہ انڈیا پاکستان ’ہائیفینیشن‘ (دونوں کو ایک ہی تناظر میں دیکھنے کی پالیسی) لوٹ آئی ہے۔‘
انھوں نے مزید لکھا کہ ’ایک اور نقطہ نظر یہ ہے کہ امریکہ اس کے ذریعے انڈیا کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کا پیغام دینا چاہتا ہے کیونکہ جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے خصوصی ایلچی کو براہ راست دہلی میں تعینات کیا جا رہا ہے۔‘
سرگئی گور کون ہیں؟
نئے امریکی سفیر کا کام کافی چیلنجنگ ہو گا کیونکہ روس سے تیل خریدنے پر امریکی انتظامیہ کی طرف سے انڈیا کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہےسرگئی گور کی عمر 39 سال ہے اور وہ انڈیا میں سب سے کم عمر امریکی سفیر ہوں گے۔
گور کا خاندانی نام ’گوروکوسکی‘ ہے۔ وہ 1986 میں اس وقت کے سوویت یونین (ازبکستان) میں پیدا ہوئے۔
ان کا خاندان 1999 میں امریکہ چلا گیا اور اس وقت ان کی عمر صرف 12 برس تھی۔
ان کے والد یوری گوروکوسکی ایوی ایشن انجینیئر تھے جنھوں نے سوویت فوج کے لیے ہوائی جہاز ڈیزائن کیے تھے۔
گور کی والدہ کا تعلق اسرائیل سے بتایا جاتا ہے۔
گور نے لاس اینجلس کے مضافات میں ہائی سکول سے تعلیم حاصل کی اور پھر واشنگٹن ڈی سی میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔
گور نے سنہ 2008 میں رپبلکن سینیٹر اور صدارتی امیدوار جان مکین کی مہم میں فعال کردار ادا کیا، جب ان کا مقابلہ ڈیموکریٹک امیدوار براک اوبامہ سے تھا۔