ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ پر گہرا نشان کس خطرناک بیماری کی علامت ہے؟ وائٹ ہاؤس کی وضاحت نے نئی بحث چھیڑ دی

image

79 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صحت ایک بار پھر عالمی بحث کا حصہ بن گئی ہے۔ ان کی حالیہ ویڈیوز اور تصاویر میں ایک نیا پہلو سامنے آیا ہے جس نے مداحوں کو فکر میں ڈال دیا ہے۔ اس بار کیمرے نے ان کے بائیں ہاتھ پر نمایاں نیلا داغ دکھا دیا، بالکل ویسا ہی دھبہ جو چند ماہ پہلے ان کے دائیں ہاتھ پر بھی دیکھا گیا تھا۔

یہ مناظر اس وقت ریکارڈ ہوئے جب ٹرمپ ورجینیا کے نیشنل گالف کلب میں سابق بیس بال اسٹار روجر کلیمنس اور ان کے بیٹے کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی فوٹیج میں جیسے ہی زوم کیا گیا، ان کے ہاتھ پر سیاہ نشان نے سب کو چونکا دیا۔

اس معاملے پر وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے بھی کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ ہمیشہ کی طرح مبہم بیان جاری ہوا کہ ٹرمپ عوام سے زیادہ ملاقاتیں کرتے ہیں، روزانہ درجنوں بار ہاتھ ملاتے ہیں اور اس عمل سے چھوٹی موٹی خراش یا جلن عام سی بات ہے۔

لیکن ماہرین اور عوام اس وضاحت کو ماننے کے لیے تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صرف "ہینڈ شیک تھیوری" نہیں ہو سکتی۔ اس خدشے کو مزید تقویت اس وقت ملی جب گزشتہ برس یہ تصدیق سامنے آئی کہ ٹرمپ کو Chronic Venous Insufficiency (CVI) لاحق ہے۔ یہ ایسی کیفیت ہے جس میں عمر رسیدہ افراد کی رگیں کمزور ہو جاتی ہیں، خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور جسم پر بار بار نیلے دھبے پڑنے لگتے ہیں۔

تشویش صرف ہاتھوں تک محدود نہیں رہی۔ حالیہ دورہ الاسکا کے دوران ٹرمپ کی ٹانگوں کی سوجن اور موٹے ٹخنوں نے بھی لوگوں کی توجہ کھینچ لی۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ لی گئی تصویر میں یہ فرق اور بھی نمایاں دکھائی دیا۔

قریبی ذرائع کے مطابق ٹرمپ اس بیماری کا شکار ہیں جس میں جلد پتلی اور نازک ہو جاتی ہے۔ معمولی ٹکراؤ یا دباؤ سے بھی جسم پر جامنی یا نیلے نشان پڑ جاتے ہیں جو وقت کے ساتھ مدھم ہو جاتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ اکثر ایسے نشانات کو میک اپ سے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر اس بار کیمروں نے وہ پردہ بھی ہٹا دیا اور حقیقت سب کے سامنے آ گئی۔ ابھی تک امریکی صدر نے اپنی صحت پر کوئی براہِ راست بیان دینے سے گریز کیا ہے، جس کی وجہ سے قیاس آرائیاں مزید زور پکڑ رہی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US