وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت کسی تنظیم کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی اور عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ میں جدید طبی سہولیات کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کی۔ جہاں انہوں نے ایم آئی آر یونٹ، کیتھ لیب اور ڈیجیٹل فارمیسی کا بھی آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، اراکین اسمبلی، سیکریٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ جدید 1.5 ٹیسلا ایم آئی آر یونٹ اور کیتھ لیب اب چوبیس گھنٹے فعال رہیں گے جس سے مریضوں کو معیاری طبی سہولیات میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل فارمیسی سسٹم نافذ کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر واسع کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر واسع نے انگلینڈ میں بھاری تنخواہ ترک کرکے بلوچستان میں کم وسائل کے باوجود عوامی خدمت کی ، وزیر اعلیٰ نے ان کے لیے اعلیٰ سول ایوارڈ کی نامزدگی کا اعلان بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر واسع جیسی عظیم ہستیاں ہمارے معاشرے کا سرمایہ افتخار ہیں۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سول اسپتال کوئٹہ کی ازسرِ نو تعمیر کے لیے ایک ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں تاکہ صوبے کے سب سے بڑے اسپتال کو جدید بنایا جا سکے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔