این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سوموار سے بدھ کے درمیان مری، راولپنڈی، جہلم، اٹک، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔ چنیوٹ، لاہور، سیالکوٹ، نارووال، شیخوپورہ، فیصل آباد، سرگودھا، بھکر، لیہ اورمیانوالی میں بھی موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
- پاکستان کے صوبہ پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ستلج ہریکے کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ ملی ہے۔
- ان کا کہنا تھا کہ سلال ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے معاملے پر ’اب تک انڈیا کی جانب سے کوئی آفیشل اطلاع نہیں ملی‘
- پنجاب میں دریائے ستلج، راوی، چناب اور ملحقہ ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت پنجاب سے ’تاریخ کا سب سے بڑا سیلابی ریلا‘ گزر رہا ہے جس سے صوبے بھر میں 20 لاکھ آبادی متاثر ہوئی ہے
- لاہور سمیت سیلاب متاثرہ علاقوں میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران شدید بارش ہوئی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اب نشیبی علاقوں کی طرف پانی جانے پر وہاں خطرہ بڑھ گیا ہے
- ادھر خیبر پختونخوا کے حکام کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی بارشوں، اربن فلڈنگ اور سیلابی ریلوں کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے
اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں یکم سے تین ستمبر تک شدید موسلادھار بارشوں کا الرٹ جاری، سیلابی صورتحال میں بھی شدت کا امکان