74 ارب روپے مالیت کی درآمدی گندم ضائع، قومی خزانے کو بھاری نقصان

image

پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کی ناقص پالیسیوں اور بدانتظامی کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ گیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاسکو 74 ارب 47 کروڑ روپے مالیت کی درآمدی گندم فروخت نا کر سکا جس کے باعث 6 لاکھ 77 ہزار ٹن گندم ضائع ہوگئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 23-2022 اور 24-2023 کے دوران پاسکو نے مجموعی طور پر 16 لاکھ 33 ہزار ٹن گندم درآمد کی تھی لیکن 9 لاکھ 56 ہزار ٹن فروخت کی جا سکی۔ باقی بچ جانے والی ذخیرہ شدہ گندم فنگس، سسری اور کھپرا پاوڈر کے حملےکی وجہ سے استعمال کے قابل نہیں رہی۔

آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں کہا کہ درآمد شدہ گندم کو ضرورت کے مطابق بروقت فروخت ہونا چاہیے تھا تاکہ قومی خزانے پر بوجھ نہ پڑتا۔ رپورٹ کے مطابق انتظامی کمزوریوں اور ناقص حکمت عملی کے باعث نہ صرف قیمتی گندم ضائع ہوئی بلکہ معیشت کو اربوں روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

رپورٹ میں اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ واقعہ ملک میں فوڈ سکیورٹی اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ ایک جانب عوام مہنگی آٹے کی قیمتوں سے پریشان ہیں جبکہ دوسری جانب اربوں روپے کی گندم ضائع ہو رہی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US