’پورا چاند‘ اور ’بلڈ مون‘: دیوتاؤں کے اُترنے سے لے کر بھیڑیوں کے نکلنے تک کی کہانیاں

پورے چاند کو کاشت کاری پر اس کے اثرات اور نیند سے بھی جوڑا جاتا ہے۔ بہت سے کاشت کاروں کا یہ خیال ہے کہ یہ بیج کاشت کرنے کا سب سے بہترین وقت ہوتا ہے۔
پورا چاند اُس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے
Hagens World Photography via Getty Images
پورا چاند اُس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے

دنیا کے مختلف ملکوں میں اتوار کو بہت سے افراد کی نظریں آسمان کی جانب ہوں گی، جہاںزمین کے گرد چکر لگانے والا چاند مکمل طور پر سرخ ہو جائے گا۔

زمین کے سائے کے قریب سے گزرتے ہوئے چاند سرخی مائل رنگت میں تبدیل ہو جائے گا جو دل کو موہ لینے والا نظارہ ’بلڈ مون‘ کہلائے گا۔ اگرچہ اسے بلیو مون پکارا جاتا ہے مگر یہ چاند درحقیقت نیلا نہیں ہے۔

ماہرین کے مطابق جب سورچ کی روشنی زمین کی سطح سے گزرتی ہے تو نیلی روشنی خارج کرتی ہے جو چاند کی جانب سرخ روشنی کی صورت میں منعکس ہوتی ہے۔

افریقہ، مشرق وسطیِ کے ممالک، بہت سے ایشیائی ممالک اور آسٹریلیا میں رہنے والے آغاز سے لے کر اختتام تک یہ پورا نظارہ دیکھ سکیں گے۔

پورا چاند اُس وقت ہوتا ہے جب زمین، سورج اور چاند کے بالکل درمیان آ جاتی ہے۔ اس دوران چاند مکمل طور پر روشن ہوتا ہے۔

دنیا کے مختلف ملکوں میں پورے چاند سے جڑی کئی روایات ہیں اور یہ بہت سے ملکوں کی ثقافت کا اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔

پورے چاند کو کاشت کاری پر اس کے اثرات اور نیند سے بھی جوڑا جاتا ہے۔ بہت سے کاشت کاروں کا خیال ہے کہ یہ بیج کاشت کرنے کا سب سے بہترین وقت ہوتا ہے۔

پورا چاند ماضی میں کتنی اہمیت رکھتا تھا؟

A sculpture replicating the Ishango Bone, found by a Belgian geologist, stands in a public square in Brussels.
Getty Images
بیلجیئم کے ماہر ارضیات نے کھدائی کی گئی ہڈیوں میں مختلف نقوش دریافت کیے

چاند کے چکر اس کے بننے اور ختم ہونے کے باقاعدہ مراحل کے ساتھوقت سے باخبر رہنے کے لیے قدیم زمانے سے استعمال ہوتے رہے ہیں۔

ایشانگو کی ہڈی کو لے لیں جو 1957 میں جدید دور کے جمہوریہ کانگو میں پائی گئی۔

یہ ہڈی، غالباً ایک بابون کی پنڈلی سے لی گئی ہے اور یہ تقریباً 20 ہزار سال پرانی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کیلنڈر کی ابتدائی شکل ہے۔

بیلجیئم کے ماہر ارضیات نے کھدائی کی گئی ہڈیوں میں مختلف نقوش دریافت کیے جن میں ہلکے حلقے، سیاہ حلقے اور جزوی دائروں کی شکلیں شامل ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہر آثار قدیمہ الیگزینڈر مارشیک نے اندازہ لگایا کہ یہ چاند کے مختلف مراحل کی نمائندگی کر سکتے ہیں، وہ تجویز کرتے ہیں کہ ہڈی کو چھ ماہ کے قمری کیلنڈر کے طور پر استعمال کیا گیا ہو گا۔

A February
Getty Images

پورے چاند کے دوران کون کون سے تہوار منعقد کیے جاتے ہیں؟

چین میں موسم خزاں کے وسط میں ’مون فیسٹیویل‘ کے نام سے تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ تہوار تین ہزار سال پرانا ہے اور روایتی طور پر ایک بھرپور فصل کی توقع میں منایا جاتا ہے۔

اسی طرح کوریائی ثقافت میں، چوسیوک کا تہوار پورے چاند سے منسلک ہے۔ یہ تین روزہ تقریب ہے جس میں خاندان فصل کی کٹائی کا جشن مناتے ہیں اور اپنے آباؤ اجداد کی تعظیم کے لیے جمع ہوتے ہیں۔

ہندو ثقافت میں، پورے چاند کے دن نومبر میں پورنیما نامی تہوار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس دنروزہ رکھا جاتا ہے اور خصوصی پوجا کی جاتی ہے۔

نومبر ہندو کیلنڈر میں سب سے مقدس مہینہ ہے اور اسے بھگوان شیو کی شیطان تریپوراسرا پر فتح کی یاد میں بھی منایا جاتا ہے۔ ان رسومات میں دریاؤں میں نہانا اور مٹی کے چراغ روش کرنا عام ہے۔

کمبھ میلہ، جو پورے چاند کے وقت شروع ہوتا ہے، ہر 12 سال میں ایک بار منعقد ہوتا ہے۔

North Korean defectors celebrate Chuseok in South Korea, 2000.
Getty Images
دنیا کے مختلف ملکوں میں پورے چاند کے دوران مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے

بدھ مت کے ماننے والوں کا خیال ہے کہ بدھا کی پیدائش 2500 برس قبل پورے چاند کے دوران ہوئی تھی۔

وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ پورے چاند کے دوران ہی اُنھیں ہدایت ملی اور اسی دوران ہی اُن کی موت ہوئی۔

بدھ مت کے ماننے والے اپریل اور مئی میں پورے چاند کے دوران خصوصی تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں جنھیں ’بدھا پرنیما‘ کہا جاتا ہے۔

سری لنکا میں ہر ماہ پورے چاند کے دن سرکاری تعطیل ہوتی ہے۔ وہاں اس دن کو ’پویا‘ کہا جاتا ہے اور اس دوران الکوحل کی فروخت اور گوشت کا استعمال ترک کر دیا جاتا ہے۔

بالی میں پورے چاند کو’پرنیما‘ کہا جاتا ہے۔ وہاں یہ روایت ہے کہ دیوتا اور دیویاں زمین پر اُترتی ہیں۔ یہ خصوصی عبادات اور دعاؤں کا دن ہوتا ہے اور لوگ اس روز اپنے باغیچوں میں پھلوں کے درخت لگاتے ہیں۔

Balinese people walking home with offerings after a Purnama full Moon ceremony in Melasti, Amed.
Getty Images
بالی میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ پورے چاند کے دوران دیوتا اور دیویاں زمین پر اُترتی ہیں

مسلمانوں کو پورے چاند کے دوران تین دن روزہ رکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہ وائٹ ڈیز یا الایام البید کے نام سے مشہور ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پیغمبر اسلام خدا کا شکر ادا کرنے کے لیے ان دنوں میں روزے رکھتے تھے۔

مسیحیت میں موسم بہار کے بعد آنے والے پہلے پورے چاند کے پہلے اتوار کو ایسٹر کا تہوار منایا جاتا ہے۔

میکسیکو اور کچھ دوسرے لاطینی امریکی ممالک میں، مقامی افراد ’مون ڈانس‘ کا اہتمام کرتے ہیں جس میں خواتین پورے چاند پر اکٹھی ہوتی ہیں۔ تین دن تک چلنے والے تہوار میں رقص اور پوجا کی جاتی ہے۔

پورے چاند سے جڑے قصے کہانیاں

Close-up of Henry Hull in the 1935 Universal Pictures release
Getty Images
یورپ میں 15 ویں اور 17 ویں صدی کے درمیان بہت سے لوگوں کو خود ساختہ بھیڑیا بننے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا

یورپ میں قدیم زمانے سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ پورا چاند کچھ لوگوں میں جنون پیدا کرتا ہے۔ لفظ ’پاگل پن‘ چاند کے لیے لاطینی لفظ لونا سے ماخوذ ہے۔

یہ تصور کہ پورا چاند بے قابو رویے کو متحرک کرتا ہے ’ویروولز‘ کے افسانے کو جنم دیتا ہے۔ وہ انسان جو غیر ارادی طور پر بھیڑیوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور پورے چاند کی راتوں میں اپنی برادریوں کو دہشت زدہ کرتے ہیں۔

یورپ میں 15 ویں اور 17 ویں صدی کے درمیان بہت سے لوگوں کو خود ساختہ بھیڑیا بننے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا۔

سب سے زیادہ بدنام کیسوں میں سے ایک جرمنی میں 1589 میں پیٹر سٹوب (یا اسٹمپ) نامی زمیندار کا تھا۔

مقامی شکاریوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے اسے بھیڑیے سے انسان میں تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ تشدد کا نشانہ بننے کے بعد، پیٹر نے اپنے پاس جادوئی پٹی رکھنے کا اعتراف کیا جس کے ذریعے وہ ایک ویر وولف (رات کے وقت انسان کا بھیڑے میں بدل جانا) میں تبدیل ہو جاتا تھا اور لوگوں کو شکار کرکے کھا سکتا تھا۔

پورا چاند کس طرح روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتا ہے؟

A woman lying awake in bed with her arm across her face.
Getty Images

بہت سے زمینداروں کا یہ خیال ہے کہ پورے چاند کے دوران بیج کاشت کرنے سے بہترین نتائج نکلتے ہیں کیونکہ پورے چاند سے مٹی کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔

جب پورا چاند ہوتا ہے تو چاند کی کشش ثقل زمین کو ایک طرف کھینچتی ہے جبکہ سورج کی کشش ثقل دوسری طرف کھینچتی ہے۔ ایسے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ زمین کی سطح کو مزید نم کرنے کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پورے چاند کے دوران یا اس کے قریب لوگ دیر سے سوتے ہیں، گہری نیند میں کمی، نیند کے دورانیے میں کمی اوران کے نظام میں میلاٹونن کی سطح کم ہوتی ہے - یہ ہارمون نیند میں مدد کرتا ہے۔

تحقیق میں شامل لوگوں نے بتایا کہ جب وہ سیل بند کمروں میں سوئے جہاں پورے چاند کی روشنی نہیں تھی تو وہاں بھی اُنھیں تسلی بخش نیند نہیں آئی۔

سنہ 2000 میں برطانیہ کی بریڈ فورڈ یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پورے چاند کے دوران جانوروں کے کاٹنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق 1997 سے 1999 کے دوران، جانوروں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے مریضوں کی تعداد پورے چاند کے دنوں میں زیادہ رہی۔

لیکن کوئی ایسا زخمی نہیں تھا جسے کسی بھیڑیے نے کاٹا ہو۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US