حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیمی بل سینیٹ میں جمع کرا دیا

image

حکومت نے سوشل میڈیا سے قابل اعتراض مواد ہٹانے میں درپیش مشکلات کی وجہ سے پیکا ایکٹ 2005 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومتی سینیٹر انوشہ رحمان نے الیکٹرانک جرائم ترمیمی بل سینیٹ میں جمع کرا دیا ہے۔

ترمیمی بل کے مطابق سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو اب پی ٹی اے کے احکامات پر فوری عملدرآمد کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔ بل میں واضح کیا گیا ہے کہ کمپنیوں کو حاصل براہ راست قانونی تحفظ ختم کر دیا جائے گا تاکہ قابل اعتراض مواد کو بروقت ہٹایا یا بلاک کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق نئی ترمیم کی شق 6 کے تحت اگر کوئی کمپنی مخصوص مواد ہٹانے یا بلاک کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے حاصل قانونی تحفظ ختم ہو جائے گا۔

بل میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ یہ اطلاق صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک محدود نہیں ہوگا بلکہ انٹرنیٹ، موبائل، ٹیلی فون، آن لائن پیمنٹ، ویب، ڈیٹا اسٹوریج اور پروسیسنگ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر بھی ہوگا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قوانین کے تحت سروس پرووائیڈرز براہ راست کارروائی سے محفوظ رہتے ہیں جس کی وجہ سے عوامی شکایات اور عدالتی احکامات پر مکمل عملدرآمد نہیں ہو پاتا۔ ترمیمی بل کی منظوری کی صورت میں قابل اعتراض مواد کو بروقت ہٹانے اور قومی اداروں کے احکامات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US