دبئی میں جاری ایشیا کپ کے چھٹے میچ میں روایتی حریف پاکستان اور انڈیا مدمقابل ہیں۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز بنائے ہیں۔

دبئی میں جاری ایشیا کپ کے چھٹے میچ میں روایتی حریف پاکستان اور انڈیا مدمقابل ہیں۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز بنائے ہیں۔
صاحبزادہ فرحان 44 گیندوں پر 40 رنز بنا کر پاکستان کی طرف سے ٹاپ سکورر رہے لیکن شاہین آفریدی نے 16 گیندوں پر 33 رنز بنا کر پاکستانی بیٹنگ کو سہارا دیا۔ ان کی اننگز میں چار چھکے شامل تھے جن میں سے دو آخری اوور میں لگے۔
انڈین بولرز نے میچ میں نپی تلی بولنگ کرائی اور نصف سے زیادہ ڈاٹ گیندیں رہیں، جن پر کوئی رن نہ بنا۔ کلدیپ یادیو نے تین جبکہ اکشر پٹیل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
دونوں ٹیمیں ایشیا کپ میں ابتدائی میچ جیت چکی ہیں۔ انڈیا نے متحدہ عرب امارات کے خلاف نو وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی جبکہ عمان کے خلاف پاکستانی ٹیم 93 رنز سے فتحیاب ہوئی تھی۔
اگر ٹی ٹوئنٹی میچوں میں حالیہ کارکردگی دیکھی جائے تو پاکستان اور انڈیا دونوں نے گذشتہ پانچ میچوں میں سے چار میں فتح حاصل کی ہے۔ تاہم 2021 سے 2024 تک ایک دوسرے کے خلاف کھیلے گئے میچز میں انڈیا کا پلڑا بھاری رہا۔ گذشتہ پانچ مقابلوں میں سے تین انڈیا کے نام رہے جبکہ دو پاکستان نے جیتے۔
یہ تمام میچز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ یا ایشیا کپ میں ہی کھیلے گئے تھے۔ سفارتی تناؤ کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سیریز تعطل کا شکار رہی ہے۔
آج کا میچ بھی ایک ایسے وقت میں کھیلا جا رہا ہے جب اپریل میں پہلگام حملے اور مئی کی فوجی جھڑپوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ موجود ہے۔
اکشر پٹیل نے دو جبکہ کلدیپ یادیو نے تین وکٹیں حاصل کیںپاکستانی بیٹنگ کا احوال
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ دونوں ٹیموں نے پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔
ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ اس میچ میں وہ سپنرز پر انحصار کریں گے، لہذا حارث رؤف کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔ جبکہ انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے کہا کہ وہ ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ ہی کرنا چاہتے تھے۔ ان کا خیال ہے کہ دوسری اننگز میں بیٹنگ قدرے آسان ہو گی۔
انڈیا کی طرف سے پہلا اوور ہاردک پانڈیا نے کرایا جس کی پہلی گیند پر صائم ایوب کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ سکوائر ڈرائیو کھیلنا چاہتے تھے مگر اپنی شاٹ کنٹرول نہیں کر سکے۔ ان کا کیچ پوائنٹ فیلڈر جسپریت بمرا نے پکڑا۔
دوسرا اوور جسپریت بمرا نے کرایا جس کی دوسری گیند پر محمد حارث نے جارحانہ شاٹ کھیلنے کی کوشش کی مگر ان کا کیچ ہاردک پانڈیا نے پکڑا۔
اس کے بعد فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان کے درمیان شراکت قائم ہوئی۔ پاور پلے کے اختتام تک پاکستان کو 42 رنز جبکہ انڈیا کو دو وکٹیں حاصل ہوئیں۔ اس دوران صاحبزادہ فرحان نے بمرا کو دو چھکے بھی لگائے۔
صاحبزادہ فرحان نے 44 گیندوں پر 40 رنز بنائےپاکستان کو آٹھویں اوور میں تیسری وکٹ کا نقصان ہوا۔ اکشر پٹیل کی گیند پر فخر زمان نے قدم نکال کر سیدھا چھکا لگانے کی کوشش کی مگر وہ اپنی شاٹ کو ٹائم نہ کر سکے۔ لانگ آن پر ان کا کیچ تلک ورما نے پکڑا۔ فخر نے چار چوکوں کی مدد سے 15 گیندوں پر 17 رنز بنائے۔
اس کے بعد کپتان سلمان آغا کریز پر آئے۔ انھوں نے اپنی دوسری گیند پر ورون چکرورتی کو پیڈل سویپ کھیلنے کی کوشش کی مگر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ تاہم سلمان آغا نے ریویو لیا جس پر امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
10ویں اوور میں کپتان سلمان نے رن ریٹ بڑھانے کی کوشش کی مگر وہ اکشر پٹیل کا دوسرا شکار بنے۔
10 اوورز کے اختتام پر پاکستان کے چار وکٹوں کے نقصان پر 49 رنز تھے۔ 10 اوورز تک پاکستانی ٹیم نے نصف سے زیادہ 37 ڈاٹ ڈیلیوریز کھیلیں، یعنی ان گیندوں پر بلے باز کوئی سکور نہیں بنا سکے تھے۔
13 اوور میں لگاتار دو گیندوں پر کلدیپ یادیو نے حسن نواز اور محمد نواز کو آؤٹ کیا۔ محمد نواز بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
17ویں اوور میں صاحبزادہ فرحان کلدیپ کا تیسرا شکار بنے جن کا کیچ پانڈیا نے پکڑا۔ صاحبزادہ فرحان نے 44 گیندوں پر 40 رنز بنائے جس میں تین چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔
18ویں اوور میں فہیم اشرف ورون چکرورتی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ انھوں نے 14 گیندوں پر 11 رنز بنائے تھے۔
بمرا کے آخری اوور میں سفیان مقیم نے لگاتار دو گیندوں پر دو چوکے لگائے۔ اس سے قبل شاہین آفریدی انڈین سپنرز کو دو چھکے لگا چکے تھے۔ مگر بمرا نے اپنی آخری گیند پر سفیان مقیم کو بولڈ کر دیا۔
شاہین آفریدی نے آخری اوور میں دو چھکے لگائے اور وہ 33 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی اننگز 127 رنز پر تمام ہوئی۔
انڈیا کو پہلی ہی گیند پر پاکستان کی پہلی وکٹ مل گئی تھی
دبئی سٹیڈیم کے مہنگے سٹینڈز کی ٹکٹیں آج بھی دستیاب
ویسے تو ایشین کرکٹ کونسل کی طرف سے اس میچ کے لیے ٹکٹوں کی دستیابی کا اعلان 2 ستمبر کو ہی کر دیا گیا تھا مگر معمول کے برعکس اس بار میچ کچھ ہی دنوں میں 'سولڈ آؤٹ' نہیں ہوا۔ بلکہ 14 ستمبر تک بعض سٹینڈز کی ٹکٹیں دستیاب رہیں۔
ایشیا کپ کے میچز کی ٹکٹیں پلاٹینم لسٹ نامی ویب سائٹ پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ اس کی ویب سائٹ پر اب بھی پاکستان اور انڈیا کے میچ کی ٹکٹیں دستیاب ہیں۔
پلاٹینم لسٹ کی ویب سائٹ پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بعض سٹینڈز جیسے جنرل ایسٹ (لوئر)، پلاٹینم ہاسپٹیلٹی اور سکائی بوکس کی ٹکٹیں سولڈ آؤٹ ہو چکی ہیں۔ مگر بعض مہنگے سٹینڈز جیسے پریمیئم، پویلین ایسٹ، پویلین ویسٹ اور باؤنڈری لانج کی ٹکٹیں اب بھی دستیاب ہیں۔
ان ٹکٹوں کی قیمتیں 212 سے 1700 امریکی ڈالر تک ہیں۔
ٹکٹوں کی ری سیل کے ایک پلیٹ فارم ویاگوگو کے مطابق 14 ستمبر تک پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کی 124 ٹکٹیں اب بھی دستیاب ہیں۔ اسی طرح ری سیل کی ایک اور ویب سائٹ ٹی کومبو پر 113 سیلرز 122 سے 3051 امریکی ڈالر کے عوض اپنی ٹکٹیں فروخت کر رہے ہیں۔
انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی نے اماراتی کرکٹ بورڈ کے ایک اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ 'ہم حیران ہیں پاکستان اور انڈیا کے میچ کی ٹکٹوں کی فروخت سست روی کا شکار ہے۔۔۔ چیمپیئنز ٹرافی کے میچ کی تمام ٹکٹیں چار منٹ سے بھی کم وقت میں فروخت ہو گئی تھیں۔ ممکن ہے ایسا روہت شرما اور ورات کوہلی کی عدم موجودگی کے باعث ہے۔'
دوسری طرف انڈیا میں بعض حلقے اس میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں اور اس کی وجہ اپریل میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر حملے کو قرار دے رہے ہیں۔ انڈین حکام اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہیں مگر اسلام آباد نے اس الزام کی تردید کی ہے اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان مئی میں چار روز تک فوجی جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ اسی طرح انڈیا اور پاکستان دونوں نے ہی ایک دوسرے پر میزائل اور ڈرون حملوں کا بھی الزام لگایا ہے۔