سینیٹ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس، وزارت کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار

image

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے وزارت ریلوے کے غیر سنجیدہ رویے اور معلومات کی عدم فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین سینیٹر جام سیف اللہ خان کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹر روبینہ خالد کو بطور رکن خوش آمدید کہا گیا۔ سینیٹر دوست علی جیسر، کامل علی آغا، ناصر محمود اور سینیٹر شہادت اعوان بھی شریک ہوئے۔

کمیٹی نے وزیر ریلوے، اعلیٰ حکام اور متعلقہ محکموں کی غیر حاضری پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اراکین نے کہا کہ ورکنگ پیپرز نہ تو مکمل تھے اور نہ ہی وقت پر فراہم کیے گئے۔ سینیٹر شہادت اعوان نے اربوں روپے کی مبینہ کرپشن سے متعلق ایف آئی آر نمبر 1/2018 کی تفصیلات نہ ملنے پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔

سینیٹر روبینہ خالد اور کامل علی آغا نے کہا کہ جب وزارت مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کرتی تو اراکین کو اسلام آباد بلانا غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وزیر ریلوے، سیکریٹری، آئی جی اور ڈی آئی جی ریلوے لازمی طور پر موجود ہوں اور تفصیلی بریفنگ دیں۔ اس کے ساتھ ہی ورکنگ پیپرز کو ایجنڈا وار فولڈرز میں صفحہ نمبر کے ساتھ ترتیب دینے کی ہدایت بھی دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حالیہ سیلاب کے باوجود زیادہ تر پرانے پل محفوظ رہے اور صرف نارووال، سیالکوٹ سیکشن عارضی طور پر متاثر ہوا تھا جو بحال کر دیا گیا ہے۔

سینیٹر شہادت اعوان نے بدھل ایکسپریس اور مندرہ، چکوال ریلوے لائن کی بحالی پر زور دیا۔ کمیٹی نے کہا کہ مندرہ،چکوال سیکشن کمرشل طور پر بھی منافع بخش ہے اور اس پر آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ دی جائے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے عوام کی آگاہی کے لیے ریلوے کی تشہیر میڈیا پر بڑھانے اور خیبرپختونخوا میں ٹرین سروسز کی بحالی پر زور دیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے اعلان کیا کہ اگلا اجلاس پشاور میں ہوگا۔

علاوہ ازیں کمیٹی نے آؤٹ سورسنگ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور ریلوے گیجز کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ طلب کرتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں مکمل اور شفاف رپورٹ فراہم کی جائے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US