پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ سپر فور راؤنڈ کے دوسرے مقابلے میں روایتی حریف پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں مد مقابل ہیں۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پانچ کھلاڑی آؤٹ پر 171 رنز بنائے اور انڈیا کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا۔

ایشیا کپ سپر فور راؤنڈ کے دوسرے مقابلے میں انڈیا نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ اتوار کے روز دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انڈیا نے پاکستان کا 172 رنز کا ہدف چار وکٹوں کے نقصان پر 19ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں انڈیا نے جارحانہ بیٹنگ سےکھیل کا آغاز کیا۔ انڈیا کی جانب سے ابھیشک شرما اور شبھمن گل نے بطور اوپنر پچ سنبھالی اور کئی چوکے اور چھکے لگاتے ہوئے نویں اوور میں سکور 100 تک پہنچا دیا اور وہ بھی کسی نقصان کے بغیر۔
اور اس مرحلے تک آتے آتے بظاہر انڈیا کے لیے اس ہدف کا تعاقب آسان مرحلہ دکھائی دینے لگا تھا۔
تاہم انڈیا کی پہلی وکٹ 105 رنز پر گری جب فہیم اشرف نے انڈین ٹیم کے اوپنر شبھمن گل کو آوٹ کیا۔ گل نے 28 گیندوں پر 47 رنز بنائے اور اس دوران آٹھ چوکے لگا کر شائقین سے داد سمیٹی۔
انڈین کپتان سوریا کمار یادیو دوسری ہی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ سنجو سیمسن 13 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹے۔
تلک ورما 30 اور پانڈیا سات رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کے حارث رؤف نے دو وکٹیں اپنے نام کیں، ابرار احمد اور فہیم اشرف نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

گیارہویں اوور کا آغاز بھی پاکستان کے لیے اچھا ثابت ہوا جب حارث رؤف کی بال پر ابرار احمد نے سوریا کمار کو کیچ آوٹ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔
سپر فور مرحلے میں انڈیا کےسترھویں اوور کے اختتام تک 153 رنز بن سکے تھے۔جبکہ اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔
انڈیا کا بیٹنگ آرڈر اس وقت لڑکھڑاتا محسوس ہوا جب ابھیشک شرما کو حارث رؤف نے ابرار احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ کیا۔
ابھیشک شرما نے 39 گیندوں پر 74 رنز بنائے جس میں پانچ چھکے اور چھ چوکے بھی شامل تھے۔
انڈیا کی چوتھی وکٹ سنجو سیمسن کی گری جنھیں حارث رؤف نے پویلین بھیجا۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انڈیا کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستانی ٹیم میں سے بلے باز صاحبزادہ فرحان سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے جنھوں نے 45 گیندوں پر 58 رنز بنائے۔ انھوں نے اپنی دھواں دھار بیٹنگ میں پانچ چوکے اور تین چھکے لگاتے ہوئے شائقین سے داد سمیٹی۔
صاحبزادہ فرحان کو شیوم دوبے نے سوریا کمار یادیو کی گیند پر کیچ آوٹ کیا۔
دوسری جانب پاکستانی کھلاڑی فخر زمان نے 15رنز، صائم ایوب نے 21 جبکہ حسین طلعت نے 10 رنز بنائے۔
اتوار کے روز دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹاس کے موقع پر دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ایک بار پھر ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔

پاکستان کی جانب سے اوپنر فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان نے کریز سنبھالی اور کھیل کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا۔ پاکستانی بلے بازوں نے اس اہم میچ میں پہلے ایک اوور میں بغیر کسی نقصان کے چھ رنز بنائے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 21 رنز پر اس وقت گری جب ہاردک پانڈیا نے تیسرے اوور کی تیسری بال میں فخر زمان کو آوٹ کر کے پویلین واپس بھیج دیا۔ جس کے بعد صائم ایوب نے کریز سنبھالی۔
اوپنر بلے باز فخر زمان نے نو گیندوں پر 15 رنز بنا کر پاکستان کے لیے اچھا آغاز کیا اور اس کے بعد 11ویں اوور میں جا کر پاکستانی پلیئر صائم ایوب کے کیچ آوٹ ہونے پر دوسری وکٹ گری جس وقت پاکستان کا سکور 90 کا ہندسہ عبور کر چکا تھا۔
اور یوں پاکستان نے بارہویں اوور کے آغاز تک 100رنز بنائے تو اس کے صرف دو کھلاڑی پویلین واپس گئے تھے۔
پاکستان کے 149 کے سکور پر محمد نواز کو آؤٹ ہو کر پویلین لوٹنا پڑا۔ وہ 19 گیندوں پر 19 رنز ہی بنا پائے تھے۔
سلمان آغا 17 اور فہیم اشرف 20 رنز بنا کر اننگز کے اختتام تک ناٹ آوٹ رہے۔
’انڈیا جنگ کے قابل نہیں اور ہم کرکٹ کے‘
پاکستان اور انڈیا کے درمیان ٹاکرے کا کرکٹ شائقین کو بے چینی سے انتظار رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ ایشیا کپ سپرفور مرحلے کے اتوار کے روز کے میچ کی دھوم سوشل میڈیا پر بھی رہی۔
پاکستان نے جب انڈیا کو 172 رنز کا ہدف دیا تو کئی شائقین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔
تاہم انڈیا کی جانب سے اننگز کے آغاز سے ہی دھواں دھار کھیل نے پاکستانی صارفین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
اشتیاق احمد نامی صارف نے لکھا کہ ’انڈیا جنگ کے قابل نہیں اور ہم کرکٹ کے۔ مختصر اور جامع تبصرہ۔‘
سوشل میڈیا پر جہاں انڈیا اور پاکستان کی ٹیم کا موازنہ ہوتا رہا وہیں حارث رؤف کی ایک ایسی تصویر بھی صارفین کی دلچسپی کا محور رہی جس میں ان کو چھ اور صفر کا اشارہ کرتے دکھایا گیا۔
اس تصویر پر پاکستان کے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے لکھا کہ ’حارث رؤف ٹھیک ٹکریا۔ کم چک کے رکھ۔۔ کرکٹ میچ تےھوندے رھندے(ہوتے رہتے ہیں) پر 6/0 قیامت تک انڈیا نہیں بھولے گا اور دنیا بھی یاد رکھے گی۔‘
ایکس پر پاکستانی شائقین نے انڈیا سے ایک بار پھر شکست پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک بار پھر ان سے عہدہ چھوڑنےکی درخواست کی۔
کھلاڑیوں کی جانب سے ہینڈ شیک ایک بار پھر نہ ہونا بھی سوشل میڈیا پر موضوع بحث رہا تاہم ایک صارف نے بحث جو سمیٹتے ہوئے عرض کی کہ ’کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دیں دونوں طرف کے کھلاڑیوں سے درخواست ہے۔۔۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو دبئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ کے میچ پر انڈیا کی گرفت شروع سے ہی مضبوط رہی تھی اور اس نے یہ مقابلہ باآسانی سات وکٹوں سے جیتا۔
تاہم اس دوران کچھ ایسا ہوا تھا جس نے روایتی حریفوں کے درمیان سیاسی، سفارتی اور عسکری محاذوں پر موجود تناؤ کو کھیل کے میدان میں بھی پھیلا دیا۔
میچ میں انڈیا کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد جہاں ایک طرف تو پاکستان کی ناقص کارکردگی موضوع بحث رہی وہیں اس میچ میں ’سپورٹس مین سپرٹ‘ کا فقدان بھی زیر بحث رہا۔
اس میچ کے آغاز سے قبل روایت کے مطابق دونوں ٹیمیں میدان میں آئیں۔ قومی ترانے بجے اور پھر ٹاس ہوا لیکن ٹاس کے بعد انڈین کپتان سوریا کمار یادو نے اپنے پاکستانی ہم منصب سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے کے بجائے میدان سے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔
گذشتہ اتوار کو کھیلے گئے میچ میں ہونے والے 'ہینڈ شیک' تنازع اور میچ ریفری کی مبینہ معافی کے باوجود تلخیاں کم نہیں ہو سکیں۔
واضح رہے کہ گروپ سٹیج مرحلے میں انڈین ٹیم پاکستان، عمان اور یواے ای کو شکست سے دوچار کر کے خود ناقابل شکست رہی۔
جبکہ پاکستان گروپ مرحلے میں دو میچز میں فتح کے ساتھ سپر فور مرحلے کا حصہ بنا جبکہ اسے انڈیا کے خلاف گزشتہ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر پاکستان میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے انڈین ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے معاملے پر بھی تنازع کھڑا ہوا تھا۔ اس دوران بھی آئی سی سی، انڈین کرکٹ بورڈ اور پی سی بی نے باضابطہ بیانات جاری نہیں کیے تھے۔
اُس موقع پر بھی متعلقہ کرکٹ بورڈز اور آئی سی سی کی جانب سے واضح بیانات سامنے نہ آنے پر کئی روز تک ابہام اور غیر یقینی صورتحال رہی تھی۔