وفاقی حکومت کے ترجمان برائے اطلاعات سندھ بیرسٹر راجا خلیق الزمان انصاری نے کہا ہے کہ گرین لائن منصوبے کے دوسرے مرحلے پر میئر کراچی کی مداخلت کے باعث کام روک دیا گیا ہے جس سے یومیہ بنیاد پر وفاق کو نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ گرین لائن فیز ٹو کا کام نمائش چورنگی تا میونسپل پارک چند روز قبل شروع کیا گیا تھا لیکن میئر کراچی نے بائے فورس سٹی وارڈنز بھیج کر کام بند کروا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر منصوبے پر رکاوٹ نہ ڈالی گئی تو جون 2026 تک گرین لائن کا دوسرا مرحلہ مکمل کر لیا جائے گا۔
راجا خلیق الزمان انصاری نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے سندھ کے لیے شہباز اسپیڈ کی ڈیمانڈ کی تھی لیکن بیچ میں میئر اسپیڈ آگئے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی ہمارے اپنے ہیں ہم گلہ نہیں کرتے بلکہ درخواست کرتے ہیں کہ سب مل کر کراچی کی خدمت کریں۔
ترجمان کے مطابق وفاق نے گرین لائن منصوبے کے دوسرے مرحلے کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں اور یہ کوریڈور مستقبل میں تمام بی آر ٹی بسوں کے لیے مشترکہ راستہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 2016 میں میاں نواز شریف کے دور میں شروع ہوا تھا جبکہ 10 مارچ 2025 کو اسے سندھ حکومت کے حوالے کیا گیا۔ اس وقت گرین لائن پر یومیہ 82 ہزار مسافر سفر کر رہے ہیں جو کہ پہلے 52 ہزار تھے۔
راجا خلیق الزمان نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کراچی کے عوام کو بہتر ٹرانسپورٹ سہولتیں فراہم کی جائیں اور اس حوالے سے صوبائی حکومت، میئر آفس اور وفاقی حکومت مل کر کام کریں۔