عدالت عالیہ بلوچستان نےکوئٹہ اور مستونگ کو ملانے والی لکپاس ٹنل پر ٹریفک جام اور شہریوں کو درپیش مشکلات پر نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مستونگ کی جمع کرائی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے لکپاس ٹنل پر قائم ایف سی اور کسٹم چیک پوسٹوں پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ وضاحت دی جائے کہ عوامی مشکلات کے باوجود چیک پوسٹوں کو کسی اور مقام پر کیوں منتقل نہیں کیا گیا؟
عدالت نے کلکٹر کسٹم اور کمانڈنٹ ایف سی نارتھ کے نمائندوں کو بھی طلب کرنے کا عندیہ دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ لکپاس ٹنل پر قائم چیک پوسٹوں کی وجہ سے شہریوں کو گھنٹوں طویل ٹریفک جام اور اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
شہری حلقوں نے عدالت عالیہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ عوامی مشکلات کے ازالے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔