زمین کی وجہ سے چاند پر زنگ کیوں لگنے لگا؟ تحقیق کے دلچسپ حقائق

image

سائنسدانوں نے ایک دلچسپ حقیقت دریافت کی ہے کہ چاند پر زنگ لگنے کی بڑی وجہ زمین سے اڑنے والے آکسیجن کے ذرات ہیں، جو خلا کے سفر کے بعد چاند کی سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہ انکشاف چین کی مکاؤ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے کیا ہے، جس سے زمین اور چاند کے درمیان گہرے رشتے کی ایک نئی جھلک سامنے آئی ہے۔

چاند پر پہلی بار زنگ یا ہیماٹائٹ 2020 میں اس وقت دیکھا گیا تھا جب بھارت کے خلائی مشن چندرایان-1 نے وہاں تحقیق کی۔ سائنسدان اس وقت حیران رہ گئے کیونکہ چاند کا کیمیائی ماحول ایسا نہیں تھا جہاں زنگ بن سکے۔ زنگ عام طور پر تب بنتا ہے جب پتھروں میں موجود لوہا پانی اور آکسیجن کے ساتھ ردعمل کرے۔ چونکہ چاند پر نہ تو آکسیجن ہے اور نہ ہی پانی، اس لیے یہ دریافت اُس وقت ایک معمہ تھی۔

ماہرِ سیارگان شوائی لی، جنہوں نے 2020 میں یہ دریافت کی قیادت کی تھی، نے اسے ’’انتہائی حیران کن‘‘ قرار دیا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ اس کا تعلق ایک مظہر سے ہو سکتا ہے جسے “ارتھ ونڈ” یعنی زمین کی ہوائیں کہا جاتا ہے۔ جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے تو سورج کی شعاعوں سے آنے والے ذرات تقریباً پانچ دن تک چاند تک نہیں پہنچ پاتے۔ اس دوران چاند زمین کے ماحول سے نکلنے والے ذرات جیسے نائٹروجن، ہائیڈروجن اور آکسیجن کی زد میں آتا ہے۔ یہ ذرات چاند کی مٹی میں جذب ہو کر وہاں وہ کیمیائی ردعمل پیدا کر دیتے ہیں جس سے زنگ بنتا ہے۔

اب مکاؤ یونیورسٹی کی ٹیم نے لیبارٹری میں یہ مظہر دوبارہ بنا کر ثابت کر دیا ہے۔ انہوں نے آئرن سے بھرپور پتھروں پر ہائیڈروجن اور آکسیجن کے ذرات برسائے، جو چاند پر بھی پائے جاتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ان پتھروں پر ہیماٹائٹ یعنی زنگ بن گیا۔

یہ تحقیق مشہور سائنسی جریدے Geophysical Research Letters میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں سائنسدانوں نے لکھا کہ ان تجربات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’’زمین کی ہواؤں‘‘ کی وجہ سے چاند پر زنگ بنتا ہے، اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ زمین اور چاند کے درمیان بہت طویل عرصے سے مادے کا تبادلہ جاری ہے۔

یہ دریافت اس خیال کو مضبوط کرتی ہے کہ زمین اور چاند صرف ایک دوسرے کے قریب موجود نہیں بلکہ ایک نہ ختم ہونے والے تعلق میں جڑے ہوئے ہیں، جہاں زمین کا اثر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چاند کی سطح پر اپنی نشانیاں چھوڑ رہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US