پہلے موسیقی سے کمایا، پھر حرام کہا۔۔ کس سوال پر جنید جمشید غصے سے سرخ ہوگئے تھے؟ جواد احمد کی کڑی تنقید

image

"جنید جمشید کا سب سے مقبول گانا دل دل پاکستان تھا جسے شعیب منصور نے بنایا تھا۔ وہ لوگ سب سے پہلے ٹی وی پر پاپ اسٹارز کی طرح سامنے آئے۔ اُس گانے سے اُس نے کروڑوں کمائے اور اگر آج کے دور میں ریلیز ہوتا تو اربوں کماتا۔ اچانک اُس نے راستہ بدلا، میوزک چھوڑ دیا اور تبلیغی بن گیا۔ آپ سب جانتے ہیں کہ تبلیغی جماعتیں اور مذہبی گروہ کتنے سخت گیر ہوتے ہیں۔ اب اصل بات یہ ہے کہ اُس نے صرف میوزک نہیں چھوڑا بلکہ پریس کانفرنس کر کے یہ اعلان کیا کہ میوزک حرام ہے اور اُس نے سب دوستوں کو بھی کہا کہ اسے چھوڑ دیں۔ ہمارے ایک پروڈیوسر دوست محسن جعفر (پی ٹی وی) نے اُس سے پوچھا کہ ‘آپ نے پوری زندگی میوزک سے کمائی کی، پراپرٹیز بنائیں، یہاں تک کہ جے (J.) کے نام سے برانڈ بھی میوزک کے پیسوں سے بنایا، اور اب آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ حرام ہے؟’ جنید کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔ اُس کا چہرہ سرخ ہوگیا، وہ غصے میں آگیا اور بولا کہ اُس نے ایک فتویٰ لیا ہے جس کے مطابق جب توبہ کر لی جائے تو سب کچھ حلال ہو جاتا ہے۔ آج لوگ اُسے ہیرو مانتے ہیں کہ اُس نے میوزک چھوڑ دیا لیکن ساتھ ہی اُس کے گانے بھی سنتے ہیں، جو اُس کے لیے گناہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے انسان کو اتنا سخت نہیں ہونا چاہیے۔ مذہب کو ذاتی معاملہ رہنے دینا چاہیے۔ اس ملک میں پہلے ہی میوزک کو عزت کے ساتھ کرنا مشکل ہے۔"

پاکستانی گلوکار اور سیاستدان جاوید احمد ایک بار پھر اپنی بے باک رائے کی وجہ سے خبروں کی زینت بن گئے۔ حالیہ انٹرویو میں انہوں نے مرحوم جنید جمشید کے میوزک چھوڑنے کے فیصلے پر کھل کر بات کی۔

جاوید احمد کے مطابق جنید جمشید نے نہ صرف میوزک چھوڑا بلکہ دوسروں کو بھی اس سے روکنے کی کوشش کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اپنی زندگی کا راستہ بدلتا ہے تو یہ اُس کا ذاتی معاملہ ہے، لیکن دوسروں پر اپنے عقائد مسلط کرنا درست نہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ جنید جمشید نے اپنی کامیابی، کمائی اور کاروبار سب میوزک سے بنایا لیکن بعد میں اُسی کو حرام قرار دے دیا۔ "یہ رویہ تضاد سے بھرا ہوا ہے اور اسی وجہ سے معاشرے میں مزید کنفیوژن پیدا ہوتی ہے۔"

سوشل میڈیا پر جاوید احمد کے اس بیان پر ملا جلا ردِعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ وہ بالکل درست بات کر رہے ہیں کہ مذہب ذاتی معاملہ ہونا چاہیے، جبکہ دیگر افراد نے اُن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مرحوم کے بارے میں ایسے سخت الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US