“مجھے ایسے لوگوں سے عزت ملتی ہے جو اللہ کے قریب ہوتے ہیں۔ میں اُن لوگوں کی بہت قدر کرتی ہوں۔ میں اُن کے ساتھ بیٹھنا چاہتی ہوں۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ نقاب کرلیں تو ہی ولی اللہ بن جائیں۔ ایسا نہیں ہے۔ جدید رہ کر بھی دین کی بات کی جاسکتی ہے۔ ہم نے ہمیشہ سنا کہ ایک وقت آئے گا جب جدید لوگ اللہ کے ولی ہوں گے اور دین کی بات کریں گے۔ میرے خیال میں وہ وقت آچکا ہے۔ اب ایسے لوگوں سے ملاقات ہوتی ہے جو بظاہر ماڈرن ہیں مگر دل سے اللہ کے قریب ہیں۔ میں ہر انسان میں کچھ نہ کچھ خوبی دیکھتی ہوں۔ جیسے میں نے مہک ملک میں بہت سی اچھی باتیں دیکھی ہیں۔ وہ نرم دل ہے، کئی گھروں کا خرچہ چلا رہی ہے۔ مجھے اس سے غرض نہیں کہ وہ کیا کرتی ہے یا کیسے کماتی ہے۔ مجھے صرف اتنا معلوم ہے کہ وہ کتنے لوگوں کو کھانا کھلا رہی ہے۔ میں اس کے پیشے میں نہیں پڑتی۔ اللہ بھی کہتا ہے کہ دوسروں کی زندگیوں کی ٹوہ نہ لگاؤ۔ ہر شخص اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے۔ ہم کسی کو کیا ٹوک سکتے ہیں۔”
ڈاکٹر نبیہا علی خان کے اس تازہ بیان نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے۔ پہلے ہی خواتین پر اُن کے متنازع اور سخت بیانات نے انہیں تنقید کی زد میں رکھا ہوا تھا، مگر اب مہک ملک کو اللہ کا ولی قرار دینے جیسے بیان نے ماحول مزید گرم کردیا ہے۔ عروسہ خان کے پوڈکاسٹ میں بیٹھ کر نبیہا نے ایسی رائے پیش کی جس نے عوام کو حیران بھی کیا اور تقسیم بھی۔ کچھ لوگ اسے اُن کی کھلی سوچ قرار دے رہے ہیں جبکہ بیشتر صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ہر بار کوئی نہ کوئی چونکا دینے والی بات کرکے خود کو خبروں میں رکھتی ہیں۔ شادی کے دنوں سے لے کر حالیہ گفتگو تک، نبیہا کے بیانات بار بار وائرل ہورہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اُن کی شخصیت ایک مسلسل بحث بنتی جارہی ہے، جہاں لوگ حیرت، غصے اور دلچسپی کے ساتھ اُن کی ہر نئی بات پر ردعمل دے رہے ہیں۔