نیپال میں اس 2 سالہ بچی کی پوجا کیوں کی جارہی ہے اور یہ آخر ہے کون؟

image

نیپال، جو دنیا کا واحد ہندو بادشاہت سے جمہوریہ بننے والا ملک ہے، وہاں اب بھی قدیم روایات اور عقائد کی جھلک نمایاں ہے۔ تازہ مثال اس وقت سامنے آئی جب محض دو سال کی ایک معصوم بچی کو عوام نے ’’زندہ دیوی‘‘ کے طور پر قبول کر لیا۔ یہ بچی آریاتارا شاکیہ ہے، جسے سرکاری طور پر کماری کے لقب سے نوازا گیا اور اسی لمحے سے لوگ اس کی پوجا کرنے لگے۔

اس فیصلے کا اعلان دشین کے مذہبی تہوار کے دوران ہوا۔ تقریب میں اہلِ خانہ نے بچی کو انتہائی عقیدت کے ساتھ گھر سے مندر تک پہنچایا۔ راستے میں عقیدت مند نہ صرف بچی کے قدم چومتے رہے بلکہ پھول اور نذرانے بھی پیش کرتے رہے۔ اس رسم کے بعد یہ بچی اب کھٹمنڈو کے تاریخی کماری گھر میں قیام کرے گی، جہاں صدر سمیت اہم شخصیات اس سے دعائیں لینے آئیں گی۔

یہ ذمہ داری اس وقت اس کے سپرد ہوئی جب سابقہ کماری ترشنا شاکی، جو اب گیارہ برس کی ہو چکی ہیں، اپنی نشست سے رخصت ہوئیں۔ روایت کے مطابق کماری صرف بچپن تک دیوی سمجھی جاتی ہے اور بلوغت کو پہنچنے پر یہ درجہ کسی دوسری بچی کو دے دیا جاتا ہے۔

آریاتارا کے والدین کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ نے دورانِ حمل خواب میں دیوی کو دیکھا تھا، اسی دن سے انہیں یقین تھا کہ یہ بیٹی مختلف ہوگی۔ انتخاب کے اصول بھی نہایت سخت ہیں۔ صرف وہ بچیاں اس اعزاز کے لیے چنی جاتی ہیں جن کی جلد، آنکھیں، دانت اور بال بے عیب ہوں، جنہیں اندھیرے کا خوف نہ ہو اور جو جسمانی طور پر بالکل صحت مند ہوں۔

کماری کو ہندو اور بدھ مت دونوں کے ماننے والے مقدس ہستی کے طور پر پوجتے ہیں۔ تاہم یہ روایت اپنے ساتھ کئی سوالات اور تنازعات بھی لیے ہوئے ہے، کیونکہ زیادہ تر سابقہ کماری اپنی زندگی بھر کنواری رہتی ہیں۔ حکومت اگرچہ سبکدوش دیوی کو ماہانہ وظیفہ دیتی ہے، مگر ان کا معمولی انسانی زندگی کی طرف واپسی اکثر مشکل ہو جاتی ہے۔

یہ رسم ایک طرف عقیدت اور روایت کی عکاسی کرتی ہے، تو دوسری جانب یہ بحث بھی کھڑی کرتی ہے کہ ایک کم سن بچی پر اتنی بھاری ذمہ داری ڈالنا کہاں تک درست ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US