برطانوی پولیس نے مشرقی سسیکس کے قصبے میں واقع ایک مسجد پر مبینہ آتشزدگی کے واقعے کے سلسلے میں دوسرے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانوی اخبار ’دی انڈیپنڈنٹ‘ کے مطابق ریسکیو کے محکمے کو سنیچر کی شام مسجد میں آگ لگنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دو افراد کو نقاب پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے جو مسجد کے داخلی دروازے پر مبینہ طور پر آتش گیر مادہ چھڑک رہے ہیں، جس کے بعد وہاں آگ لگ گئی۔سسیکس پولیس کے مطابق پیر کو 46 سالہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا، جبکہ دوسرا مشتبہ شخص جس کی عمر 25 سال ہے اور جس کا کوئی مستقل پتہ نہیں، منگل کو گرفتار کیا گیا۔سپرینٹنڈنٹ ریچل سوِنی نے کہا کہ ’ہم اپنے مقامی مذہبی کمیونٹیز کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ان کی تشویش کو سنا جا سکے اور ان پر عمل کیا جا سکے۔ سسیکس پولیس نفرت انگیز جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اور کاؤنٹی میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘دونوں افراد کو جان بوجھ کر اتشزدگی کرنے اور دوسروں کی جان خطرے میں ڈالنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔ پہلا مشتبہ شخص مشروط ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ دوسرا تاحال پولیس کی حراست میں ہے۔چیف انسپکٹر مارک کولی مور نے کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ کمیونٹی میں کچھ افراد ایسے ہیں جو اس ہولناک اور غیر ذمہ دارانہ حملے کے ذمہ داروں کو جانتے ہیں۔ ہم ان تمام افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی بھی معلومات ہوں جو ہماری تحقیقات میں مددگار ثابت ہو سکتی ہوں، تو وہ فوری طور پر ہم سے رابطہ کریں۔‘