پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سہیل آفریدی خیبر پختونخوا کے اگلے وزیراعلٰی منتخب ہو گئے ہیں۔اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کی کارروائی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔
نئے قائد ایوان کے لیے اجلاس آج صبح 10 بجے بلایا گیا تھا جس میں نئے وزیراعلٰی کا انتخاب ہوا اور سہیل آفریدی نے 90 ووٹ حاصل کیے۔
احتجاجی سیاست کا چیمپیئن ہوں: سہیل آفریدی کا پہلا خطاب
نومنتخب وزیراعلٰی سہیل آفریدی نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’میں محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، پرچی سے وزیراعلٰی نہیں بنا۔‘
انہوں نے اپنی پارٹی کے قائد عمران خان کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ ’میں احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں۔‘
سہیل آفریدی نے کہا کہ ’میں پہلے پاکستانی اور پھر پختون ہوں اور اس پر فخر ہے۔‘
نئے وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ ایسی باتیں سن رہے ہیں کہ عمران خان کو کہیں اور منتقل کیا جا رہا ہے۔
جس پر انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پارٹی کی مشاورت کے بغیر کہیں اور منتقل کیا گیا تو پورا پاکستان جام کر دیں گے۔‘
پی ٹی آئی خیبر پخونخوا کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ان کو خوش آمدید کہتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ وہ خیبر پختونخوا کے کم عمر ترین وزیراعلٰی ہیں جن کا تعلق قبائلی ضلع سے ہے۔
انتخاب آئین کے مطابق ہوا ہے: سپیکر
نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے بعد سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ یہ انتخاب آئین اور اسمبلی طریقہ کار کے عین مطابق ہے۔
پوسٹ کے مطابق ’علی امین گنڈاپور نے پہلے آٹھ اور پھر 11 اکتوبر کو استعفیٰ دستخط کے ساتھ گورنر کو بھجوایا اور ایوان میں کھڑے ہو کر اس کی تصدیق بھی کی۔ آئین اور عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کے تحت گورنر استعفے پر اعتراض لگا کر مسترد نہیں کر سکتا۔‘
قبل ازیں مستعفی ہونے والے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے حکم پر اسی دن استعفیٰ دے دیا تھا۔
اپوزیشن ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا (فوٹو: اے ایف پی)
ان کے مطابق ’بحیثیت وزیراعلٰی جو کچھ کیا وہ ریکارڈ پر ہے، ہم ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب وہ وزیراعلٰی بنے تو اس وقت خزانہ خالی تھا اور آج اس میں 280 ارب روپے موجود ہیں۔خیال رہے آٹھ اکتوبر کو علی امین گنڈا پور نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ وہ اپنے پارٹی کے قائد عمران خان کے احکامات کے احترام میں وزیراعلٰی کے عہدے سے استعفیٰ پیش کرنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔اسی روز ہی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے سہیل آفریدی کو نئے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا ہے۔دوسری جانب وزارت اعلٰی کے لیے دیگر پارٹیوں سے بھی تین امیدوار سامنے آئے تھے جن میں سہیل آفریدی کے علاوہ پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، مسلم لیگ ن کے سردار جہان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا لطف الرحمان شامل تھے۔