ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم سے اساتذہ کی تعیناتیوں اور تبادلوں پر رپورٹ طلب کرلی

image

عدالتِ عالیہ بلوچستان نے محکمہ تعلیم کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تعینات اساتذہ کی تفصیلات پر مبنی جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

یہ ہدایت کیس خیر محمد شاہین بنام ڈائریکٹر ایجوکیشن و دیگر کی آئینی درخواست کی سماعت کے دوران دو رکنی بینچ نے دی جس کی سربراہی قائم مقام چیف جسٹس جسٹس محمد کامران خان ملاخیل نے کی جبکہ جسٹس گل حسن ترین بینچ کا حصہ تھے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے پیرا وائز تبصرے جمع کرائے جا چکے ہیں۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق اس وقت کوئٹہ میں دیگر اضلاع سے 224 اساتذہ تعینات ہیں۔ تاہم درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حقیقت میں یہ تعداد 4000 سے تجاوز کر چکی ہے جو تعلیمی پالیسی 2025 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ حقائق مکمل طور پر واضح کیے بغیر کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا جا سکتا۔ اس موقع پر عدالت نے درخواست گزار کو بھی ہدایت کی کہ وہ واضح اور مفصل بیان جمع کرائے تاکہ اصل صورتحال سامنے لائی جا سکے۔

عدالت نے ڈائریکٹر ایجوکیشن کو حکم دیا کہ وہ تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں جس میں کوئٹہ کے تمام اسکولوں کی کل تعداد، فعال اور غیر فعال اداروں کی تفصیل، تعینات اساتذہ کی مجموعی تعداد، خالی آسامیوں کی تفصیلات اور ان کی وجوہات شامل ہوں۔

مزید برآں عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ رپورٹ ڈائریکٹر اسکولز کے حلف نامے کے ساتھ جمع کرائی جائے جس پر تمام متعلقہ ضلعی تعلیمی افسران کے دستخط بھی موجود ہوں۔کیس کی آئندہ سماعت 24 نومبر 2025 کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US