وفاقی حکومت نے دو ہفتوں کی بندش کے بعد پاک افغان تجارتی گزرگاہ کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ اداروں کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے اور امکان ہے کہ بارڈر آج یا کل دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
بارڈر کی بندش کے باعث افغانستان میں پاکستانی اشیائے خورونوش کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی جب کہ دونوں ممالک کے درمیان دو ارب ڈالر سالانہ کی تجارت متاثر ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحد بندش کی وجہ دونوں اطراف کی کشیدہ صورتحال تھی جس کے باعث درجنوں تجارتی گاڑیاں بھی سرحد پر پھنس گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق بارڈر کی بندش سے تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا تاہم بارڈر کھلنے کے بعد اب تجارتی سرگرمیوں کے بحال ہونے کی امید ہے۔
تجارتی حلقوں نے وفاقی حکومت کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد کھلنے سے نہ صرف افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قلت کم ہوگی بلکہ پاکستانی برآمدکنندگان اور مقامی منڈیوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔