"میں نجی چینل کے ساتھ کام کر رہی تھی، اُس وقت آفتاب اقبال بھی وہیں شو کر رہے تھے۔ جب شو کی دوسری خاتون ہوسٹ نے چھوڑا تو مجھے اس کی جگہ منتخب کیا گیا۔ میں بہت خوش تھی کہ اب مجھے ایک بڑا موقع ملا ہے، لیکن جلد ہی آفتاب اقبال نے مجھے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ وہ مجھ سے کچھ ‘خصوصی احسانات’ کی فرمائشیں کرنے لگے، جنہیں میں نے واضح طور پر ٹھکرا دیا۔ میرے انکار کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ مجھے کبھی دوبارہ اسکرین پر نہیں آنے دیں گے۔ اس سارے واقعے کے گواہ ناصر چنیوٹی اور روبی انعم ہیں۔ ان واقعات کے بعد مجھے شو سے ہٹا دیا گیا۔"
اینکر ایشال عدنان نے یہ چونکا دینے والا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معروف میزبان آفتاب اقبال نے اپنے پروگرام کے دوران اُنہیں ہراسانی کا نشانہ بنایا۔ ایشال عدنان کا کہنا ہے کہ وہ آفتاب اقبال کے ساتھ شو میں بطور شریک میزبان شامل تھیں۔ ان کے مطابق، جیسے ہی اُنہیں ترقی ملی اور شو میں نمایاں جگہ ملی، حالات اچانک بدل گئے۔
ایشال عدنان کے بیان نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، جہاں صارفین آفتاب اقبال کے رویے پر شدید ردِعمل دے رہے ہیں۔ کئی لوگ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ کچھ لوگ ابھی بھی دونوں فریقین کے موقف سننے کے حق میں ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل بھی آفتاب اقبال کی ذاتی زندگی خبروں میں رہی تھی، جب اطلاعات سامنے آئیں کہ ان کی شریکِ میزبان مریم علی حسین سے شادی ہوئی تھی، جن سے اُن کے دو بیٹے بھی ہیں۔ بعدازاں دونوں میں طلاق ہوگئی، مگر آفتاب اقبال اب بھی اپنے بچوں کی مکمل کفالت کر رہے ہیں۔
فی الحال آفتاب اقبال کی جانب سے ایشل عدنان کے الزامات پر کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس نئے تنازع کا انجام کیا رخ اختیار کرتا ہے, ایک اور میڈیا تنازع یا کسی بڑی انکشاف کی شروعات.