سندھ کے سرکاری ملازمین گزشتہ ڈیڑھ سال سے گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی کے منتظر ہیں جبکہ متعدد اہل ملازمین اسی انتظار میں ریٹائرڈ بھی ہو چکے ہیں۔ مختلف محکموں کی جانب سے خالی سیکڑوں نشستوں پر ترقی کے لیے درکار تمام کاغذات ایس جی اے اینڈ سی ڈی میں جمع کرائے جا چکے ہیں مگر صوبائی سلیکشن بورڈ ون کے اجلاس کے انعقاد میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (سپلا) کے مرکزی رہنماؤں منور عباس، غلام مصطفیٰ کاکا سمیت دیگر عہدیداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ خالی آسامیوں کے باوجود ترقی میں رکاوٹ سرکاری ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے۔ رہنماؤں کے مطابق گریڈ 20 تک پہنچنا سرکاری ملازمین کا برسوں پر محیط خواب ہوتا ہے مگر صوبائی انتظامیہ کی توجہ نہ ملنے کے باعث یہ خواب ادھورا رہ گیا ہے۔
سپلا کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے لیے باضابطہ درخواست بھجوائی جا چکی ہے مگر تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ رہنماؤں نے سوال اٹھایا کہ کیا جائز ترقی کے لیے سرکاری ملازمین کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنا پڑے گا؟
سپلا نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے معاملے پر فوری نوٹس لینے اور وزیر اعلیٰ سندھ کو سلیکشن بورڈ ون کا اجلاس جلد از جلد بلانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی ہے۔