سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں پی آئی اے، روزویلٹ ہوٹل، ملک کے نمایاں ہوائی اڈوں اور پریسیژن انجینئرنگ کمپلیکس (PEC) سے متعلق تازہ ترین امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں سینیٹر بلال احمد خان اور سینیٹر اسد قاسم نے بھی شرکت کی۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (PIAHCL) نے کمیٹی کو بتایا کہ پریسیژن انجینئرنگ کمپلیکس، جو دفاعی نوعیت کا صنعتی یونٹ ہے، 200 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے اور اس میں 223 ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ 381 ریٹائرڈ ملازمین کی واجبات بھی بقایا ہیں۔ یہ کمپلیکس 1980 کی دہائی سے بوئنگ کے طیاروں کے پرزے تیار کر رہا ہے اور دفاعی سازوسامان کی تیاری میں بھی معاون رہا ہے۔
سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ رواں سال کمپلیکس کی آمدن 397 ملین روپے رہی، جبکہ اخراجات 850 ملین روپے سے تجاوز کر گئے۔ کابینہ کے یکم مئی کے فیصلے کے مطابق، کمپلیکس کی ملکیت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز سے پاکستان ایئر فورس کو منتقل کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ تمام اثاثے اور واجبات بھی منتقل ہوں گے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کا دوسرا مرحلہ جاری ہے اور اس ضمن میں چار کنسورشیمز/ بولی دہندگان نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ تمام فریقین پی آئی اے کے اثاثوں اور واجبات کا جائزہ لے رہے ہیں، اور اتفاقِ رائے کے بعد ادارے کی نجکاری رواں سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
کمیٹی نے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کی عدم دلچسپی پر تشویش ظاہر کی، جس پر سیکریٹری نجکاری کمیشن نے وضاحت کی کہ علاقائی ایئر لائنز کسی حریف ادارے میں سرمایہ کاری سے گریزاں رہیں۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی لینڈ سائیڈ سروسز کی آؤٹ سورسنگ سے متعلق بتایا گیا کہ ایک ترک کمپنی نے ابتدا میں بولی میں حصہ لیا لیکن منافع کی تقسیم کے تنازع پر دستبردار ہوگئی۔ اب اس ضمن میں متحدہ عرب امارات (UAE) کے ساتھ حکومت سے حکومت (G2G) بنیادوں پر معاہدے کی بات چیت جاری ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سفارش کی کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی لینڈ سائیڈ سروسز کسی معتبر بین الاقوامی کمپنی کے سپرد کی جائیں تاکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید اور مؤثر خدمات فراہم کی جا سکیں۔
روزویلٹ ہوٹل، نیویارک سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ جے ایل ایل نامی مالیاتی مشاورتی کمپنی نے ہوٹل کے لین دین کے ڈھانچے کا تجزیہ کیا اور مشترکہ منصوبے کی تجویز دی، جسے وفاقی کابینہ نے 8 جولائی کو منظور کیا۔ تاہم کمپنی نے مفادات کے ٹکراؤ کے باعث خدمات واپس لے لیں، اور اب حکومت ایک نئی فنانشل ایڈوائزری فرم کی خدمات حاصل کرنے کے عمل میں ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین نے فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی کامیاب نجکاری پر اطمینان کا اظہار کیا، جو متحدہ عرب امارات کی کمپنی انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی (IHC) نے تمام ذمہ داریوں کے ساتھ حاصل کیا ہے۔
چیئرمین نے ہدایت کی کہ ریٹائرڈ پی آئی اے ملازمین کی پنشن اور بقایا جات کے مسائل جلد از جلد حل کیے جائیں۔