خیبرپختونخوا میں نئی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے صوبائی حکومت نے کابینہ کو دو مرحلوں میں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 8 سے 10 وزراء کا انتخاب کیا جائے گا جب کہ دوسرے مرحلے میں مزید 10 سے 14 ارکان کو شامل کیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی مرحلے میں بڑے اضلاع کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ممکنہ ناموں میں پشاور سے مینا خان، خیبر سے عدنان قادری، کوہاٹ سے آفتاب عالم، نوشہرہ سے خلیق الرحمان، ہری پور سے ارشد ایوب، صوابی سے عاقب اللہ خان اور ایبٹ آباد سے نظیر احمد عباسی شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کابینہ کا حتمی اعلان کیا جائے گا۔ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں ہمارے تمام ایم پی ایز چٹان کی طرح ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ گڈ گورننس ہی وہ وجہ ہے جس کی بدولت پی ٹی آئی کو تیسری بار حکومت ملی۔ عوام کا ہم پر مکمل اعتماد ہے اور ہم پہلے کی طرح اب بھی ڈیلیور کریں گے۔
پاک، افغان مذاکرات پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے اسمبلی فلور پر مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ خیبرپختونخوا بھی اسٹیک ہولڈر ہے مگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ پاکستان کو اپنے مفادات خود دیکھنے ہوں گے کوئی ملک کسی کا نہیں ہوتا سب اپنے مفادات دیکھتے ہیں۔
سہیل آفریدی نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہییں کیونکہ ایسے فیصلوں پر نہ عوام اعتماد کرتے ہیں اور نہ ہی صوبائی حکومت۔