"میں صبا قمر کو برسوں سے جانتا ہوں، وہ اور نعیم حنیف دونوں بہت پرانے دوست ہیں۔ ان کے درمیان ایک ذاتی جھگڑا چل رہا تھا جس کی وجہ سے نعیم حنیف نے یہ باتیں کیں۔ دراصل یہ معاملہ کسی پیشہ ورانہ تنازع کا نہیں بلکہ ذاتی انا کا ہے، اور اب ان کے مشترکہ دوست یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بات عدالت سے باہر حل ہو جائے۔
یہ کہنا تھا صحافی ذوالقرنین شیخ کا، جنہوں نے نادیہ خان کے پروگرام میں صبا قمر اور صحافی نعیم حنیف کے تنازعے کی حقیقت سے پردہ اٹھایا۔
پاکستان کی مقبول ترین اداکارہ صبا قمر، جو دو دہائیوں سے شوبز کی دنیا میں اپنی بے مثال اداکاری کے باعث راج کر رہی ہیں، اس وقت ایک سنگین قانونی تنازعے میں الجھی ہوئی ہیں۔ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب سینئر صحافی نعیم حنیف نے اپنے پوڈکاسٹ میں صبا قمر کے ماضی سے متعلق کچھ متنازع دعوے کیے۔
نعیم حنیف نے اپنے شو میں کہا تھا کہ وہ صبا قمر کو اُس وقت سے جانتے ہیں جب 2003 یا 2004 میں وہ مبینہ طور پر ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو کسی مداح نے انہیں دیا تھا۔ ان کے مطابق صبا قمر کی اس شخص کے ساتھ دوستی تھی مگر شادی نہیں کرنا چاہتی تھیں۔ جب اُس شخص نے دباؤ ڈالنا شروع کیا تو صبا قمر مدد کے لیے خبررساں ادارے کے دفتر گئیں اور وہیں سے ان کی اور نعیم حنیف کی شناسائی ہوئی۔
یہ بیانات سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی۔ صبا قمر نے ان الزامات کو جھوٹا اور کردار کشی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر نعیم حنیف کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اداکارہ اپنی عزت و شہرت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی اور اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گی۔
دوسری جانب، اب جب ذوالقرنین شیخ نے وضاحت کی ہے کہ اصل تنازع ذاتی رنجش کا نتیجہ تھا، تو لوگوں کے ردعمل میں بھی نرمی نظر آنے لگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس تنازع نے نہ صرف میڈیا کے پیشہ ورانہ حدود پر سوال اٹھا دیے بلکہ یہ بھی دکھایا کہ ذاتی دشمنی کس طرح عوامی بیانیے کا حصہ بن جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، دونوں جانب کے قریبی دوست اب صلح کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ یہ معاملہ میڈیا سے ہٹ کر خاموشی سے طے پا جائے۔ تاہم، صبا قمر کے مداحوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے خلاف جھوٹے بیانات پر سخت قانونی کارروائی کرنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ان کی ساکھ پر سوال نہ اٹھا سکے۔