بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی مشہور نابینا نجومی بابا وانگا کی 2026 سے متعلق پیشگوئیاں ایک بار پھر عالمی سطح پر موضوعِ بحث بن گئی ہیں۔
بالکان کی نوسترادامس کے نام سے معروف بابا وانگا 1911 میں پیدا ہوئیں اور 1996 میں 85 برس کی عمر میں وفات پائیں۔ نابینا ہونے کے باوجود وہ دنیا کے کئی بڑے تاریخی واقعات کی درست پیشگوئیاں کرنے کے باعث شہرت حاصل کر چکی تھیں، جن میں 9/11 کے حملوں کا مبینہ ذکر بھی شامل ہے۔
بابا وانگا کے مطابق 2026 میں دنیا بھر میں زلزلوں، آتش فشاں پھٹنے اور شدید موسمی تبدیلیوں کا سلسلہ زمین کے 7 سے 8 فیصد حصے کو متاثر کرسکتا ہے۔یہ پیشگوئی حالیہ برسوں میں آسٹریلیا، کینیڈا اور ایشیا میں تباہ کن قدرتی آفات کے تناظر میں خاص طور پر توجہ حاصل کر رہی ہے۔
بابا وانگا نے کہا تھا کہ 2025 سے انسانیت کا زوال شروع ہوگا اور 2026 میں بڑی طاقتوں چین، روس اور امریکا کے درمیان ممکنہ تنازع دنیا کو ایک نئی جنگ کے دہانے پر لے جاسکتا ہے۔کچھ رپورٹس میں اس پیشگوئی کو چین کے تائیوان پر قبضے اور روس و امریکا کے ممکنہ تصادم سے جوڑا جا رہا ہے۔
2026 میں انسانوں اور دوسری مخلوق یا تہذیبوں کے درمیان پہلا تصدیق شدہ رابطہ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔بابا وانگا کے مطابق ایک بڑا خلائی جہاز زمین کے قریب آسکتا ہے اور یہ رابطہ دشمنانہ نہیں بلکہ سائنسی تاریخ میں ایک نیا موڑ ثابت ہوگا۔
بابا وانگا نے خبردار کیا تھا کہ 2026 مصنوعی ذہانت کا ٹرننگ پوائنٹ ہوگا جب AI انسانی کنٹرول سے باہر ہو کر عالمی نظام، معیشت اور ملازمتوں کو متاثر کرے گا۔ماہرین اس پیشگوئی کو موجودہ ٹیکنالوجی کے تیز رفتار ارتقاء کے تناظر میں سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
بابا وانگا کی ایک اور پیشگوئی کے مطابق 2026 عالمی معیشت کے لیے غیر معمولی مشکلات کا سال ہو سکتا ہے، جس میں مالیاتی نظام میں بڑے جھٹکوں کا امکان ہے۔
کچھ ماہرین اسے سیاسی آمر یا روحانی پیشوا قرار دیتے ہیں۔بابا وانگا کی پیشگوئیاں ان کے انتقال کے تقریباً تین دہائیاں بعد بھی دنیا بھر میں تجسس کا باعث بن رہی ہیں۔